تحریر: نیاز احمد کھوسہ
ہمارے ایک رشتیدار محمد شریف کا داماد جو ایک غریب چوکیدار تھا اُس کو بلڈر مافیا نے ایک قبضے پر مزاحمت پر قتل کردیا، بلڈر مافیا کے خلاف محمد شریف نے قتل کا پرچہ درج کروادیا
پرچہ درج ہونے کے کچھ مھینے بعد پنجاب پولیس کی دو پولیس موبائلوں نے محمد شریف کو بغیر کسی قانونی جواز کے اُن کے گھر کے قریب سے اُٹھا لیا
محمد شریف کے ساتھ جو بندہ تھا وہ کسی طور پر پنجاب پولیس سے بھاگ نکلا اور مجھے فون کرکے بتایا کہ محمد شریف کو پنجاب پولیس کی دو موبائلیں لے گئی ہیں میں نے اُسی وقت جناب امجد شیخ صاحب ایس ایس پی سکھر کو فون پر اطلاع دی کہ ہمارا بندہ پنجاب پولیس نے اُٹھایا ہے !!!!! کیا پنجاب پولیس نے سکھر پولیس کو اطلاع دی کہ محمد شریف کو کون سے تھانے کی پولیس اور کون سے کیس میں گرفتار کرکے لے جارہی ہیں ؟؟؟؟؟
امجد شیخ صاحب پنجاب پولیس کے آنے اور محمد شریف کے گرفتاری کے متعلق بُلکُل لاعلم تھے اور انھوں نے کہا کہ پنجاب پولیس نے غیر قانونی طور پر بندہ اُٹھایا ہوگا اور وہ قانونی طور پر کسی کو گرفتار کرنے آتے تو لازمی طور پر مجھ سے اجازت لیتے اور گرفتاری کے متعلق مجھے ضرور معلوم ہوتا !!!!
امجد شیخ صاحب نے کہا کہ آپ فون رکھیں میں ابھی معلومات لیتا ہوں اور کشمور اور گھوٹکی کے ایس ایس پیز سے بات کرتا ہوں اور اُن سے کشمور اور اُباوڑو ٹول پلازہ پر ناکہ بندی کرواتا ہوں
اُسی دوران میں نے کشمور اور گھوٹکی ضلع کے کھوسہ قبیلے کے سرکردہ نمائندوں کو فون کر کے واقعے کا بتایا اور اُن کو کہا کہ آپ پولیس کی مدد کیلئے اُباوڑو اور کشمور ٹول پلازہ پر کچھ بندے فورن روانہ کریں
میں نے دوبارہ امجد شیخ صاحب کو فون کیا تو اُنھوں نے بتایا کہ میں نے دونوں ایس ایس پیز اور ڈی آئی جی لاڑکانہ کو بتا دیا ہے اور آئی جی صاحب کو واقعے کی اطلاع کردی ہے آپ فکر نہ کریں اللہ پاک بھتر کرے گا
میں پریشانی کے عالم میں بار بار امجد شیخ صاحب کو فون کررہا تھا مگر امجد شیخ صاحب کے صبر اور تحمل کی داد دیتا ہوں کہ وہ پہلی رنگ پر فون اُٹھا رہے تھے اور انھوں نے بتایا کہ میں نے اپنے دو ڈی ایس پی نفری کے ساتھ گھوٹکی اور کشمور روانہ کردیئے ہیں
حاضر سروس افسران امجد شیخ صاحب جیسے نہیں ہوتے وہ رٹائرڈ لوگوں کو گھاس نہیں ڈالتے میں امجد شیخ صاحب جیسے بیٹے مائیں روز روز پیدا نہیں کرتیں، امجد شیخ صاحب ایک پروفیشنل اور ایماندار پولیس افسر ہیں جب بھی ہارڈ ایریا جیسے شکارپور / کشمور / سکھر میں جرائم کنٹرول سے باہر ہوتا نظر آتا ہے یا کوئی اہم کیس حل کروانا ہوتا ہے تو آئی جی صاحبان اور حکومت سندھ کو صرف امجد شیخ صاحب ہی نظر آتے ہیں اور اُن کو حیدرآباد / جامشورو جیسی اچھی پوسٹنگ سے ہٹاکر کبھی شکارپور کبھی کشمور اور کبھی سکھر پوسٹ کیا جاتا ہے امجد شیخ صاحب پر “ ایک انار اور سو بیمار “ والی کہاوت فٹ آتی ہے
کچھ دیر بعد امجد شیخ صاحب کا فون آیا کہ کشمور پولیس نے پنجاب پولیس کی دونوں موبائلیں پکڑ لی ہیں اور مغوی محمد شریف برآمد ہوگیا ہے سکھر پولیس مغوی محمد شریف اور پنجاب پولیس کے عملے کو سکھر لا رہے ہیں
پنجاب پولیس کے ایک انسپیکٹر اور دس جوانوں کیخلاف اغوا کا پرچہ داخل کرکے اُن کو گرفتار کرلیا گیا امجد شیخ صاحب اور آئی جی صاحب سندھ پر آئی جی پنجاب کا بہت دباؤ تھا کہ پولیس پر اغوا کاُ پرچہ نہ کریں اور گرفتار پولیس افسران اور ُملازمان کو آزاد کیا جائے مگر امجد شیخ صاحب ہمیشہ غلط کام، غلط پولیسنگ اور جھوٹے پولیس مُقابلوں کے خلاف ہیں اُن کی پہلی اور آخری ترجیح جرائم کا خاتمہ ہے، امجد شیخ صاحب کی کامیابی کا راز یہی ہے کہ وہ جرائم پیشہ افراد سے کوئی کمپرومائیز نہیں کرتے –
امجد شیخ صاحب کا گریڈ 20 میں ترقی کیلئے کورس Due ہے “ مگر چھٹی نہ ملی جس نے سبق یاد کیا “ کی مصداق محنت سے کام کرنا اُن کے آڑے آرہا ہے، جب تک امجد شیخ صاحب کا کوئی نعم البدل ہارڈ ایریا کے اضلاع کیلئے نہیں ملے گا اُس وقت تک امجد شیخ صاحب کو کورس پر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۰ اسی میں کوئی اللہ پاک کی بھتری ہوگی –