جمعیت علماء اسلام (س) کا اسلامی نظام کے نفاذ اور مظلوم فلسطینیوں کی حمایت پر زور: مولانا حامد الحق حقانی
پشاور: جمعیت علماء اسلام (س) کے امیر، دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین، اور جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے نائب مہتمم مولانا حامد الحق حقانی نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام (س) ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے کہا کہ مظلوم فلسطینی مسلمان امت مسلمہ کے تعاون کے منتظر ہیں، اور ان کی مدد کرنا مسلم دنیا کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
یہ بات انہوں نے جمعیت علماء اسلام (س) ضلع پشاور کے زیر اہتمام منعقدہ "خدماتِ شیخ سمیع الحق شہیدؒ کانفرنس” اور گرینڈ شمولیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کانفرنس میں مولانا حامد الحق مہمان خصوصی تھے، جہاں ضلع پشاور کے مختلف علاقوں سے کئی افراد نے اپنے خاندانوں سمیت جمعیت علماء اسلام (س) میں شمولیت اختیار کی۔
تقریب کے دوران پارٹی قائد اور صوبائی امیر مولانا عبدالواحد خطیب نے نئے شامل ہونے والے افراد کو پارٹی کے مفلر پہنائے اور خوش آمدید کہا۔ شمولیت اختیار کرنے والوں میں سابقہ ناظم حاجی نہاد خان، حاجی مشتاق خان، مولانا قاری عبدالحمید، مولانا منصور احمد، حاجی سعید خان، اور دیگر معزز شخصیات شامل تھیں۔
مولانا حامد الحق حقانی نے اپنے خطاب میں فلسطین پر جاری ظلم و ستم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے بربریت کی انتہا کر دی ہے، اور اقوام متحدہ اس ظلم پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ امت مسلمہ، خاص طور پر او آئی سی، اس ظلم کے خلاف مضبوط ایکشن لے اور تمام اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں فوری طور پر اسلامی نظام نافذ ہونا چاہیے کیونکہ سودی نظام نے ملک کی معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے حکومت وقت کو ملک کی نازک صورتحال پر سنجیدہ اقدامات کرنے کی تلقین کی، خاص طور پر امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر۔
پروگرام سے صوبائی امیر مولانا عبدالواحد خطیب، مولانا حزیمہ سمیع الحق، پروفیسر فواد حیدر، مولانا قاضی فتح الباری رستمی، مولانا نثار اللہ باچا، حافظ عبدالرافیع، اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تمام مقررین نے اسلامی نظام کے نفاذ، امن و امان کی بحالی، اور مظلوم فلسطینی مسلمانوں کی مدد کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا۔