کراچی: سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن (سپلا) کے آئینی نمائندوں نے سرسید گورنمنٹ گرلز کالج کراچی میں ہونے والی تقریب حلف برداری اور اجلاس کو غیر آئینی، غیر جمہوری، اور غیر اخلاقی قرار دیتے ہوئے اس سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔ سپلا کی سپریم باڈی صوبائی ایگزیکٹو کونسل (پی ای سی) کے اکثریتی ارکان نے کہا کہ آج کی تقریب سپلا کے آئینی اصولوں اور جمہوری اقدار کے خلاف ہے، اور اس کے ذمہ داروں کو تنظیم سے اخراج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سپلا کے آئین کے مطابق صرف صوبائی ایگزیکٹو کونسل کو انتخابات کرانے کا اختیار ہے۔ اس عمل میں ممبران کی باقاعدہ ممبرشپ، ووٹر لسٹ کی تیاری، اور تمام اساتذہ کو انتخابی عمل میں شرکت کی شفافیت فراہم کی جاتی ہے۔ تاہم، حالیہ غیر آئینی اقدام کے تحت چند افراد نے خودساختہ الیکشن کمیٹی کے ذریعے جعلی انتخابات کروا کر عہدوں کی بندربانٹ کی کوشش کی ہے۔
سپلا رہنماؤں نے واضح کیا کہ اس غیر آئینی عمل میں شامل پروفیسر منور عباس، پروفیسر شاہجہاں پنہور، اور دیگر 86 اساتذہ کی بنیادی رکنیت پہلے ہی معطل کی جا چکی ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے تنظیم کے آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جمہوری عمل کو نقصان پہنچایا۔
سپلا کے رہنماؤں نے حیدرآباد کی سول عدالت میں دائر مقدمے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے سپلا کے آئینی فورم (پی ای سی) سے رجوع کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس کے بعد، 10 نومبر 2024 کو قاسم آباد میں سپلا کی صوبائی ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس ہوا، جس میں مرکز، کراچی، حیدرآباد، اور سکھر ریجنز کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر جعلی انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے 20 نومبر سے آئینی طریقہ کار کے مطابق نئے انتخابات کا شیڈول جاری کیا گیا۔
آئندہ انتخابات کا شیڈول
سپلا کی آئینی الیکشن کمیٹی نے پروفیسر محمد حنیف درانی کی سربراہی میں ممبرشپ کا عمل 20 نومبر سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
- یونٹ الیکشن: جنوری 2025
- ضلعی و ریجنل انتخابات: 4 فروری 2025
- مرکزی انتخابات: 22 فروری 2025
سپلا رہنماؤں نے محکمہ کالجز اور دیگر متعلقہ اداروں کو غیر آئینی اقدامات کے خلاف اقدامات کرنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی انتخابات کے ذریعے تنظیم کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اساتذہ کو آئندہ انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کی دعوت دی گئی تاکہ تنظیم کی شفافیت اور جمہوری اصولوں کو برقرار رکھا جا سکے۔
سپلا رہنماؤں نے عزم ظاہر کیا کہ آئندہ شفاف انتخابات کے ذریعے کالج اساتذہ کی اکثریت ان جعلی اقدامات کو ناکام بنائے گی اور تنظیم کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرے گی۔