لاہور: پاکستان شریعت کونسل پنجاب نے 26ویں آئینی ترمیم کے تحت سود کے مکمل خاتمے اور اسلامی معیشت کے قیام کے مطالبات کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔ کونسل کے امیر مولانا مفتی محمد نعمان پسروری، سیکرٹری جنرل مولانا قاری محمد عثمان رمضان، اور مجلس عاملہ کے دیگر اراکین مولانا عبیداللہ عامر اور مفتی زین العابدین نے سود کے خاتمے کو آئینی تقاضا اور شریعت کے مطابق معیشت کی اصلاح کا واحد ذریعہ قرار دیا۔
یہ حمایت مرکزی علماء کونسل پاکستان کے سربراہ مولانا زاہد محمود قاسمی کے جمعہ کے خطاب کے دوران کیے گئے مطالبات کے جواب میں دی گئی۔ مولانا قاسمی نے سود کے خاتمے اور اسلامی معیشت کے نفاذ پر زور دیتے ہوئے حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا تھا۔
پاکستان شریعت کونسل کے مطالبات:
اسلامی بینکاری کا نفاذ: تمام بینکوں میں فوری طور پر سود سے پاک اسلامی بینکاری نظام نافذ کیا جائے۔
وزارت خزانہ میں فوکل پرسنز کی تقرری: سود کے خاتمے کے لیے وزارت خزانہ ماہرین کو مقرر کرے۔
قومی بورڈ کا قیام: علماء اور ماہرین شریعت پر مشتمل ایک قومی بورڈ تشکیل دیا جائے جو اسلامی معیشت کے نفاذ کی نگرانی کرے۔
پاکستان شریعت کونسل پنجاب کے اراکین نے اپنے بیان میں کہا کہ سود کا خاتمہ نہ صرف اللہ کی رضا کے حصول کا ذریعہ ہے بلکہ یہ قومی معیشت کی مضبوطی اور خودمختاری کے لیے بھی ناگزیر ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے مطابق سود سے پاک معیشت کے قیام کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان شریعت کونسل اس مقصد کے لیے ہر سطح پر اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ سود کے مکمل خاتمے کو ایک قومی فریضہ قرار دیتے ہوئے کونسل نے امید ظاہر کی کہ یہ اقدام پاکستان کی معیشت کو درست سمت میں گامزن کرے گا۔
پاکستان شریعت کونسل پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات حافظ امجد محمود معاویہ نے کہا کہ سودی نظام کا خاتمہ معیشت کی بہتری اور عوام کی فلاح کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ عوامی مطالبات کو سنجیدگی سے لے اور فوری طور پر اسلامی معیشت کے نفاذ کے لیے اقدامات کرے۔