Home اسلام گالی دینے سے وضو ٹوٹ جاتا ھے

گالی دینے سے وضو ٹوٹ جاتا ھے

لوگوں میں مشہور ھے کہ:

* گالی دینے سے وضو ٹوٹ جاتا ھے
* گالی دینے کے بعد نماز نہیں پڑھ سکتے جب تک وضو دوبارہ نہ کرلو۔

یہ ایک غلط سوچ ھے

اَصل:-

ہندوؤں کے مذہب میں یہ عقیدہ ھے کہ جب کوئی گالی دے یا منہ سے ایسے الفاظ نکالے جو ہندو دھرم میں بُرے اور گناہ کے سمجھے جاتے ہیں، تو اس شخص کی آتمہ (روح) ناپاک ہوجاتی ھے اور وہ تب ہی پاک ہوسکتی ھے جب وہ "گنگا دریا” میں غوطہ لگا لے۔

(ملاحظہ ہو:- گنگا | ہندو دھرم کی دیوی گنگس ۱۹۹۸ – از: ڈیانا ایل ای سی کے)
(ملاحظہ ہو:- Eck, Diana L. (1982), Banaras, city of light)

حدیث ﷺ کا مفہوم ھے کہ:-
❞مسلمان کو گالی دینا فسق ھے❝

حاصلِ کلام:-

گالم گلوچ کرنا غلط ھے اور جیسا کہ حدیث سے معلوم بھی ہوا گالی دینا بہت گناہ کا کام ھے، مگر اس سے وضو ٹوٹ جانے کا عقیدہ غلط اور بے بنیاد ھے۔ گالی دینے سے دوسرے کا تو کچھ نہیں بگڑتا مگر گالی دینے والے کے گناہ میں اِضافہ اور شخصیت کا وقار ختم ہو جاتا ھے۔ البتہ وضو کے ٹوٹنے کا تعلق گالی سے نہیں ھے، درج بالا سوچ بالکل غلط ھے۔ اللّٰه ﷻ ہماری زبانوں کو گالم گلوچ اور بری باتوں سے پاک رکھیں۔ ۔ ۔آمین!

NO COMMENTS

Exit mobile version