کراچی: نجی شعبہ کے ریٹائرڈ، معذور ملازمین اور ان کی وفات کی صورت میں ان کے لواحقین کو تاحیات پنشن فراہم کرنے والے ادارہ ایمپلائیز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن (EOBI)، زیر نگرانی وزارت بیرون ملک پاکستانی و ترقی انسانی وسائل حکومت پاکستان کے قائم مقام چیئرمین ڈاکٹر جاوید احمد شیخ کی ہدایت پر ادارہ نے کم از کم پنشن کی شرح کے متعلق متنازعہ سرکلر نمبر 25-01/2024 بتاریخ 26 جولائی 2024 کو فوری طور پر واپس لے لیا ہے ۔ اس سلسلہ میں ای او بی آئی کے امور پر گہری نظر رکھنے والے ادارہ کے سابق افسر تعلقات عامہ اسرار ایوبی کے مطابق پچھلے چیئرمین فلائیٹ لیفٹیننٹ (ر) خاقان مرتضیٰ نے ادارہ کے بعض اعلیٰ افسران کی ایماء پر 26 جولائی 2024ء کو مذکورہ متنازعہ سرکلر جاری کیا تھا جس کی رو سے کم از کم پنشن کی شرح کو آجران کی جانب سے جمع کرائے جانے والے کنٹری بیوشن سے منسلک کردیا گیا تھا جس کے نتیجہ میں پنشن کی شرح کم ہونے کے خدشہ کے باعث ہزاروں پنشنرز میں بڑے پیمانے پر بے چینی پھیل گئی تھی جبکہ یہ واضح ہے کہ قانون کے مطابق کسی بھی پنشنر کو دس ہزار روپے ماہانہ سے کم پنشن ادا نہیں کی جاسکتی ۔ اس غیر یقینی صورت حال کے نتیجہ میں ملک بھر کے 40 ریجنل آفسوں میں نئے پنشن کیسز بھی التواء کا شکار تھے ۔ متنازعہ سرکلر کی باز گشت ای او بی آئی کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے گزشتہ اجلاس میں بھی سنی گئی تھی اور بورڈ میں ملازمین کے نمائندوں نے اس پر سخت احتجاج کرتے ہوئے اسے کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا ۔ چنانچہ اس سلسلہ میں قائم مقام چیئرمین ڈاکٹر جاوید احمد شیخ کی ہدایت پر حامد علی خان ڈائریکٹر بینی فٹس اینڈ کنٹری بیوشن، I کراچی نے 7 نومبر 2024ء کو نیا سرکلر نمبر 25 -02/2024 جاری کرکے پچھلے متنازعہ سرکلر کو واپس لینے کا اعلان کیا ہے ۔ قائم مقام چیئرمین کے اس اقدام سے ہزاروں پنشنرز میں مسرت کی لہر دوڑ گئی ہے۔