Home اسلام جمعیت علماء اسلام کی مرکزی شوری کا اجلاس، اے پی سی کے...

جمعیت علماء اسلام کی مرکزی شوری کا اجلاس، اے پی سی کے انعقاد اور دینی مدارس کے استحکام کا عزم

جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں جمعیت علماء اسلام کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس، اہم فیصلے اور اے پی سی کانفرنس بلانے کا اعلان

اکوڑہ خٹک (٣ نومبر): جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی امیر اور جامعہ حقانیہ کے نائب مہتمم مولانا حامد الحق حقانی نے کہا ہے کہ اس وقت دینی سیاست کے حوالے سے مذہبی اور دینی جماعتوں کا مقصد نامکمل ہے، جسے مکمل کرنے کے لئے پاکستان میں اسلامی شریعت کا نظام نافذ ہونا چاہیے۔ انہوں نے شرکاء سے کہا کہ دینی جماعتوں کو اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے دن رات جدوجہد اور تحریک اٹھانی ہوگی۔ مولانا حامد الحق نے جمعیت کے سربراہ مولانا سمیع الحق شہید کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور دینی، مذہبی، سیاسی کارکنان کو اس مقصد کے لئے اپنے دائرہ کار میں رہ کر مثبت کردار ادا کرنے پر زور دیا۔

مولانا حامد الحق نے کارکنان کو ہدایت دی کہ وہ پاکستان بھر میں رکنیت سازی کا عمل جاری رکھیں اور ضلع، تحصیل، ڈویژن، اور صوبائی سطح پر مولانا سمیع الحق شہید کی خدمات کے اعزاز میں کانفرنسوں کا انعقاد کریں۔ انہوں نے صوبائی صدور اور جنرل سیکرٹریز کو تاکید کی کہ وہ جلد از جلد صوبوں کے دورے مکمل کریں اور جہاں کام نہیں ہو رہا، وہاں ضلعی انتخابات دوبارہ کروائیں۔ انہوں نے اضلاع کی صورتحال کے جائزے کے لئے ایک کمیٹی بھی قائم کی جس کے ارکان میں مولانا سید یوسف شاہ، مولانا پیرعبدالقدوس نقشبندی، مولانا عبدالواحد خطیب، مولانا ایوب خان، مولانا عرفان الحق اور مولانا عبدالحئی شامل ہیں۔

اجلاس میں ملکی حالات، بڑھتی مہنگائی، اور عوام کے روزمرہ مسائل پر غور کیا گیا۔ ملک میں بجلی، گیس، پیٹرول، ڈیزل، اور روزمرہ کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ عوام کے مسائل پر توجہ دے اور بیرونی دباؤ سے نکل کر ملک کو ان مشکلات سے نکالے۔ مولانا حامد الحق نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بڑے بھائی کا کردار ادا کرتے ہوئے تمام صوبوں کو برابر کے حقوق اور مالی وسائل مہیا کرے تاکہ ہر صوبے کی احساسِ محرومی کو ختم کیا جا سکے۔

مولانا حامد الحق نے فلسطین اور غزہ پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان مظالم کو رکوانے کے لیے آواز اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام جلد ہی اے پی سی کانفرنس کا انعقاد کرے گی جس میں ملک کی تمام دینی و سیاسی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ مولانا نے کہا کہ ختم نبوت کا تحفظ ہر پاکستانی کا فرض ہے اور حکومت کو اس نظریے کے تحفظ کی خاطر مستعدی سے عمل کرنا چاہیے۔

اجلاس میں مرکزی نائب امیر مولانا بشیر شاد کی صحتیابی کے لئے دعا کی گئی اور ان کے دو نوجوان بیٹوں کی وفات پر تعزیت کی گئی۔ مجلس شوریٰ کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے قائدین اور ممتاز علمائے کرام نے خطاب کیا اور اپنے قیمتی مشوروں سے پارٹی کو آگاہ کیا۔

Exit mobile version