ریجنل آفس EOBI حیدرآباد سنگین بدعنوانیوں کا گڑھ بن گیا، 6 برس سے مسلط ریجنل ہیڈ عبدالحمید پنہور کا فرنٹ مین فیکٹری مالکان سے کنٹری بیوشن کی ڈیلنگ اور محنت کشوں کو PI-03 کارڈ کی فروخت میں ملوث۔
خصوصی رپورٹ: شکیل بخاری
ایمپلائیز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن (EOBI) ریجنل آفس حیدرآباد بدانتظامی اور سنگین بدعنوانیوں کا گڑھ بن گیا ہے جہاں ایک انتہائی بااثر افسر عبد الحمید پہنور ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز گزشتہ 6 برسوں سے ڈپٹی ریجنل ہیڈ اور ریجنل ہیڈ کے منفعت بخش عہدہ پر فائز ہے جس کے نتیجہ میں ریجنل آفس حیدرآباد ہر لحاظ سے بڑے پیمانے پر بدانتظامی، بدعنوانیوں اور جعلی پنشن کا گڑھ بن گیا ہے ۔
انتہائی باخبر ذرائع کا کہنا ہے عبدالحمید پنہور ریجنل ہیڈ اور ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز 17 اگست 1995ء کو سندھ شہری کے کوٹہ پر EOBI میں بھرتی ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔
وہ دوران ملازمت ہیڈ آفس کراچی سمیت EOBI کے مختلف ریجنل آفسوں جن میں حیدرآباد میں چار بار، کوٹری میں پانچ بار، سزا کے طور پر ایبٹ آباد، ناظم آباد، بن قاسم اور کراچی سنٹرل میں ڈپٹی ریجنل ہیڈ اور ریجنل ہیڈ کے منفعت بخش عہدوں پر فائز رہ چکا ہے اور 2018ء سے ڈپٹی ریجنل ہیڈ کی حیثیت سے اور پھر عابد مری ریجنل ہیڈ کی گزشتہ برس ریٹائرمنٹ کے بعد سے ریجنل ہیڈ حیدرآباد کے عہدہ کے بھرپور مزے لوٹ رہا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ EOBI ریجنل آفس حیدرآباد کا شمار سندھ کے بڑے ریجنل آفسوں میں کیا جاتا ہے جس کے دائرہ اختیار میں حیدرآباد شہر، سائٹ، لطیف آباد، قاسم آباد کے بڑے بڑے صنعتی، کاروباری اور تجارتی ادارے اور ملحقہ اضلاع نواب شاہ، میرپور خاص، تھر پارکر اور ٹنڈو آدم کی ہزاروں چھوٹی بڑی فیکٹریاں اور چھوٹے بڑے کاروباری اور تجارتی ادارے رجسٹرڈ ہیں ۔
باخبر ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بدعنوان اور راشی ریجنل ہیڈ عبدالحمید پنہور کے انگ انگ میں کرپشن سرایت کر گئی ہے وہ ریجنل آفس میں اپنی پنشن کی امید میں آنے والے بوڑھے افراد سے نہایت حقارت سے پیش آتا ہے جیسے انہیں اپنی جیب سے پنشن دیتا ہے ۔
عبدالحمید پنہور نے حیدرآباد اور گرد و نواح کی فیکٹریوں اور اداروں کی ای او بی آئی میں رجسٹریشن اور ان سے کنٹری بیوشن کی وصولیابی کے لئے نت نئے طریقے ایجاد کئے ہوئے ہیں جس کے تحت اس نے اپنی کرپشن کی پردہ پوشی کرنے کے لئے ایک پرائیویٹ شخص مرزا اطہر مغل کو اپنا Front man مقرر کیا ہوا ہے جو رجسٹرڈ فیکٹریوں اور اداروں کے مالکان سے جوڑ توڑ اور بلیک میلنگ کرکے ریجنل ہیڈ حیدرآباد کے لیے بھاری بھتہ وصول کرتا ہے۔ مرزا اطہر مغل ای او بی آئی کا ملازم نہ ہونے کے باوجود ریجنل ہیڈ حیدرآباد کی آشیر باد سے غیر قانونی طور پر ریجنل آفس حیدرآباد میں ڈیوٹی کرتا ہے اور اکثر شام کے اوقات میں شہر کے مختلف ہوٹلوں میں پارٹیوں کو بلا کر فیکٹریوں اور اداروں کے مالکان کو ای او بی آئی کے بھاری جرمانوں سے ڈرا دھمکا کر ریجنل ہیڈ عبدالحمید پنہور کے لئے لاکھوں روپے کی ڈیلنگ کے لئے جوڑ توڑ بھی کرتا ہے ۔
بتایا جاتا ہے کہ حیرت انگیز طور پر عبدالحمید پنہور ریجنل ہیڈ حیدرآباد کے فرنٹ مین مرزا اطہر مغل کے پاس ریجنل آفس کے تمام فیلڈ افسران کے کمپیوٹر پاس ورڈ بھی موجود ہیں جن کے ذریعہ وہ حسب منشاء سرکاری ریکارڈ میں ہیرا پھیری اور جعلسازی کے ذریعہ جعلی پنشن کیسز تیار کرنے میں بھی ملوث ہے ۔ جس کی فوری طور پر تحقیقات کی ضرورت ہے ۔
حیدرآباد کے ایک لیبر لیڈر نے بتایا کہ ریجنل ہیڈ حیدرآباد کا فرنٹ مین مرزا اطہر مغل اس کا بیٹر بنا ہوا ہے جو ریجنل ہیڈ عبدالحمید پنہور کی ایماء پر حیدر آباد کی فیکٹریوں کے رجسٹرڈ ورکرز کو منہ مانگے داموں EOBI رجسٹریشن کارڈ PI-03 کی فروخت کے دھندے میں بھی ملوث ہے ۔ جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ عبدالحمید پنہور کا لاڈلہ مرزا اطہر مغل کمپیوٹر سسٹم سے واقفیت نہ رکھنے والے رجسٹرڈ چھوٹے اداروں سے اپنی منہ مانگی فیس وصول کرکے ان کے ماہانہ کنٹری بیوشن واؤچر بھی جنریٹ کرتا ہے وہ گزشتہ دو برسوں سے ریجنل آفس حیدرآباد پر جونک کی طرح مسلط ہے لیکن ریجنل ہیڈ عبدالحمید پنہور کے زبردست اثر ورسوخ کی وجہ سے اس کا آج تک کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکا۔
ریجنل آفس حیدرآباد کے اکثر ملازمین پرائیویٹ شخص مرزا اطہر مغل کی ریجنل آفس میں غیر قانونی سرگرمیوں اور بدعنوانیوں اور عبدالحمید پنہور کی سرپرستی میں ای او بی آئی کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچانے کی وجہ سے سخت نالاں ہیں لیکن ای او بی آئی انتظامیہ کے انتہائی لاڈلے ریجنل ہیڈ کے خوف سے اپنی زبان کھولتے ہوئے ڈرتے ہیں کیونکہ وہ ایسے حق گو ملازمین کے کھڑے کھڑے ٹرانسفر کرادیتا ہے۔
اسی طرح ریجنل آفس حیدرآباد میں باقاعدگی سے آمد و رفت رکھنے والا ایک اور پرائیویٹ شخص انیس عباسی عرف انیس چوڑی بھی ایک مشتبہ اور پراسرار قسم کا کردار ہے جسے مرزا اطہر مغل کی طرح ریجنل ہیڈ عبدالحمید پنہور کی مکمل سرپرستی حاصل ہے انیس چوڑی خود کو حیدرآباد بینگل ورکرز یونین کا جنرل سیکریٹری ظاہر کرتا ہے اور حیدر آباد شہر میں قائم چوڑی تیار کرنے والے سینکڑوں کارخانوں کے ہزاروں ورکرز کے EOBI میں رجسٹریشن ماہانہ کنٹری بیوشن کی وصولیابی اور ان کے پنشن کیسز کی منظوری کا ٹھیکہ اس کے پاس ہے وہ ریجنل آفس حیدرآباد میں بیٹھ کر پنشن کیسز کی منہ مانگی فیس کے عوض محنت کشوں سے ڈیلنگ کرتا ہے اور ریجنل آفس میں گزشتہ دس برسوں سے غیر قانونی طور تعینات ایک خاتون بینی فٹس افسر پارس ابڑو کی خدمتیں کرکے اپنے غیر قانونی اور جعلی پنشن کیسز منظور کراتا ہے اور اس کام کے عوض بینی فٹس افسر اور ریجنل آفس دیگر افسران کی مٹھی بھی گرم کرتا ہے ۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ریجنل آفس کے فرنٹ مین مرزا اطہر مغل کو آؤٹ سائڈر ہونے کے باوجود ریجنل آفس کے ریکارڈ، پنشن فائلوں اور کمپیوٹر سسٹم کے پاس ورڈ تک مکمل رسائی حاصل ہے جو ای او بی آئی کے قوانین کے مطابق سراسر غیر قانونی عمل ہے ۔
حیدرآباد کی لیبر فیڈریشن نے وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین اور بورڈ آف ٹرسٹیز کے صدر ڈاکٹر ارشد محمود سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ حیدر آباد کے مزدور دشمن اور انتہائی بدعنوان ریجنل ہیڈ عبدالحمید پنہور، ریجنل آفس کے دیگر بدعنوان افسران کے آمدنی سے زائد اثاثوں، قیمتی املاک، بینک اکاؤنٹس اور خصوصاً ریجنل آفس حیدرآباد کے بینی فٹس سیکشن اور ریجنل آفس کے لاکھوں روپے ماہانہ کے پیٹی کیش میں ہیرا پھیری، جعلسازی اور غبن کے کیسز کی کسی دیانتدار افسر سے شفاف انکوائری اور آڈٹ کروایا جائے تو نہایت سنسنی خیز انکشافات سامنے آئیں گے ۔