کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں کُل سندھ ذولسانی تقریری مقابلہ "گفتار 3.0 ” کا انعقادہوا جس میں 23 ٹیموں ، کل 46 شرکاء نے حصہ لیا اور اپنے حسنِ بیان سے حاضرین کو محظوظ کیا، یہ تقریری مقابلہ ڈاؤ یونیورسٹی کی مجلس تقریر و ادب کی جانب سے معین آڈیٹوریم میں منعقد کیا گیا، اس موقع پر پرنسپل ڈاؤ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر صبا سہیل، مجلس تقریر و ادب کے سرپرست ِ اعلیٰ پروفیسر دانش حسین بھی موجود تھے تقریری مقابلے سے خطاب کرتے ہوئے پرنسپل ڈاؤ میڈیکل کالج پروفیسر صبا سہیل نے کہا کہ یہ تقریری مقابلے ڈاؤ کی پرانی روایت ہیں ، جب اس قسم کی کوئی باقاعدہ مجلس نہیں ہوتی تھی مگر اُس زمانے میں بھی ڈاؤ کے مقررین کی شعلہ بیانی عروج پر ہوتی تھی، اسی کالج سے بڑے بڑے لکھاری نکلےہیں جو ڈاؤ کی اس روایت کے امین ہیں، انسان اور جانور دونوں کے پاس زبان ہے ایک بے معنی گفتگو کرتا ہے ، ایک بامعنی گفتگو کرتا ہے، خوش گفتاری،نرم گفتاری،آپ کی تربیت کا مظہر ہوتی ہے،مقابلے میں ادریس غازی نے بطور مہمانِ خصوصی مقابلے میں شرکت کی، ادریس غازی نے اس مقابلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے مقابلے آئندہ بھی منعقد کیے جانے چاہئیں،نیز انہوں نے فاتحین کی حوصلہ افزائی کے لیے اپنی جانب سے کتب بھی تحفے میں عنایت کیں،اردو تقریر کی منصفی کے فرائض پروفیسر رخسانہ ناز، ڈاکٹر طہٰ احمد نے انجام دیے، جبکہ انگریزی تقاریر کے منصفین میں ڈاکٹر صارم احمد ، ضیغم خان اور نورالصبا تو قیر شامل تھے، مقابلے کے اختتام پر مہمانِ خصوصی ، ڈاکٹر دانش حسین ، یمنٰی حسین جنرل سیکرٹری مجلسِ تقریر و ادب اور مقابلے کے منصفین نے فاتح طلباء کو انعامات دیے، انگریزی مزاحیہ تقریر میں اول پوزیشن جامعہ کراچی کی طالبہ عائشہ رفیق نے حاصل کی جبکہ حذیفہ ظفر دوسری پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ انگریزی سنجیدہ تقریر کے مقابلے میں اول پوزیشن بحریہ یونیورسٹی کے شرجیل نے حاصل کی، اورحفاظ ایجوکیشن سسٹم کے طالب علم اشارب دوم رہے، انگریزی مقابلے میں پرانجل( کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج) اور طٰہ ندیم( شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل کالج )نے اعزازی انعامات حاصل کیے، اردو سنجیدہ تقریر میں جامعہ کراچی سے منہال (کراچی یونیورسٹی) نے پہلی اور علی حسن(جامعۃ الرشید) اور عماد اقبال (گورنمنٹ کالج اف ٹیکنالوجی)نے دوسری پوزیشن لی، اردو مزاحیہ تقریر ی مقابلہ فرحان (بحریہ یونیورسٹی) نے جیتا۔ آخر میں، ٹیم ٹرافی کی حقدار جامعہ کراچی رہی جس نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔