Home اسلام عصر کے بعد جھاڑو لگانا منع ھے

عصر کے بعد جھاڑو لگانا منع ھے

لوگوں میں ایک بات مشہور ھے کہ:

* شام کو جھاڑ پونچھ کرنا غلط ھے
* عصر کے بعد جھاڑو لگانا یا صفائی کرنا اسلام میں ممنوع ھے
* سورج ڈھل جانے کے بعد جھاڑو لگانا بد قسمتی لاتا ھے
* عصر کے بعد یا مغرب سے پہلے اگر گھر کے صحن میں یا اندر جھاڑو لگائی تو تنگ دستی پیدا ہو جائے گی اور رزق میں کمی ہو جائے گی
* مغرب کی اذان کے بعد جھاڑو لگانے سے گھر میں فاقے شروع ہو جائیں گے

یہ ایک غلط سوچ ھے

اَصل:-

شام کے وقت جھاڑو نا لگانے سے متعلق عقیدہ خالصتاً ہندوؤں سے آیا ھے، ملاحظہ ہو:

☆ عقیدہ اوَل:
چونکہ ہندو دھرم کے مطابق شام کا وقت ان کی لکشمی دیوی کے آنے کا ہوتا ھے تو سورج ڈھل جانے کے بعد جھاڑو لگانے سے "لکشمی دیوی” ناراض ہو جاتی ھے اور وہ گھر میں نہیں آتی۔ جس وجہ سے اس گھر والوں کے اوپر بد قسمتی آتی ھے۔

☆ عقیدہ دوم:
شام کے وقت جبکہ لکشمی دیوی گھر میں آ چکی ہو اور پوجا پاٹ مکمل کی جا چکی ہو تو اس کے بعد جھاڑو لگانا ممنوع ھے، کیونکہ اگر اس وقت جھاڑو لگایا گیا تو لکشمی دیوی گھر سے چلی جائے گی جس کا مطلب ہندو دھرم کے عقیدے کے مطابق یہ ھے کہ گھر سے لکشمی یعنی "دولت” اور قیمتی اشیاء کے ضائع ہو جانے کی امید ھے۔
(ملاحظہ ہو:- کتاب از مسز انجالی گڈگِل ۲۰۰۷ء)

☆ عقیدہ سوم:
گھر میں جھاڑو پونچھا دن کے وقت کرنا چاہیئے، شام کو یا رات کو جھاڑو دینے سے گھر میں "منفی اثرات” یا "بری قوتیں” داخل ہو جاتی ہیں، اسی لیے کسی کو بھی شام کے وقت جھاڑو دینا منع ھے۔
(ملاحظہ ہو:- لکشمی دیوی – از: ویداس)

اِضافی:-

پرانے زمانے میں جب بجلی نہیں ہوتی تھی اور دیا وغیرہ جلایا جاتا تھا تو بڑے کہتے تھے سورج ڈھل جانے کے بعد جھاڑو مت دو کیونکہ اس سے اندیشہ ھے کہ کوئی قیمتی چیز اندھیرے کی وجہ سے جھاڑو سمیت کوڑے میں چلی جائے یا گم ہو جائے۔ مگر ہندوؤں کے عقیدے کے مطابق لکشمی (دولت) جھاڑو سے باہر چلی جاتی ھے یہ دوسرے نظریہ سے دھرمی عقیدہ بھی رکھتا ھے، کہ لکشمی دیوی ناراض ہو کر چلی جائے گی کہ شاید اس دیوی کو دھول مٹی سے کوئی مسئلہ ھے۔

حدیث رسول ﷺ کا مفہوم ھے:
❞صفائی نصف ایمان ہے❝

لہذا صبح ہو یا شام، رات ہو یا دن، ہر وقت جب صفائی کی ضرورت پڑے تو اسے کرنا چاہیے۔ یہی اِسلام کی منشا ھے۔

حاصلِ کلام:-

معلوم ہوا کہ اس درج بالا عقیدے کی بنیاد غیر اسلامی ھے اور مسلمانوں کو ایسے عقائد رکھنے سے گریز کرنا چاہیے۔ چونکہ ایسے عقائد کی تعلیمات برِصغیر کے مسلمانوں میں ہندوؤں سے آئی ہیں تو ایسی سوچ رکھنا گناہ کا سبب بھی ہو گی۔ اللّٰه ﷻ ہم سب کو غیر اسلامی عقائد سے بچائیں اور ہمیں ھدایت دیں کہ ہم اپنی اگلی نسلوں تک ایسے عقیدے نا پہنچائیں۔ ۔ ۔آمیـن!

Exit mobile version