Home تازہ ترین جامعہ المصطفی چکوال پر لگائے گئے الزامات مسترد : وفاق المدارس الاسلامیہ...

جامعہ المصطفی چکوال پر لگائے گئے الزامات مسترد : وفاق المدارس الاسلامیہ الرضویہ

لاہور : وفاق المدارس الاسلامیہ الرضویہ پاکستان کی میزبانی میں تنظیمات اہل سنت پاکستان کا مشترکہ اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں چیئرمین ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان کی صدارت میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں جمعیت علماء پاکستان (نورانی) ، پاکستان سنی تحریک، جماعت اہل سنت پاکستان، مصطفائی تحریک پاکستان، پاکستان فلاح پارٹی ، انجمنِ طلبہ اسلام ، مرکزی جماعت اہل سنت پاکستان، جماعت اہل حرم، محافظان نظریہ پاکستان، پاکستان سنی فورس،بزم محدث اعظم پاکستان،تنظیم علمائے اہل سنت، تحفظ ناموسِ رسالت محاذ، منہاج القرآن علماء کونسل،شیران اسلام ، جانثاران ختم نبوّت،انجمن فدایان مصطفی، تنظیم المساجد اہل سنت پاکستان، بزم ہمدم پاکستان،جے یو پی(نیازی)، نظام مصطفے پارٹی انجمن نوجوانان اسلام کے رہنماؤں نے شرکت کی ۔

اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا جامعہ المصطفی چکوال پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہیں ، حقائق اس کے برعکس ہیں ،اور کہا کہ مدارسِ کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ حکومت جامعہ المصطفی واقعے کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے تاکہ حقائق مناظر عام پر لائے جائیں، چکوال انتطامیہ سازشی عناصر کے ہاتھوں کھلونا بن چکی ہے، ملزمان کی گرفتاری کے بعد دینی درسگاہ کو سیل کرنا ڈی پی او چکوال واحد محبوب کا شرمناک فعل ہے۔ڈی پی او چکوال جسمانی تشدد کے واقعے کو جنسی تشدد کا رنگ دے رہے ہیں، ڈی پی او چکوال اپنا قبلہ درست کریں ورنہ تین ہزار مدارس کے سربراہان ۔

علماء و مشائخ اور عوام اہل سنت کو سڑکوں پر آنے کی کال دیں گے، منتظم مولانا نوید حیدری اوردیگر علمائے اہلسنت کے گھروں پہ پولیس چھاپوں،دروازے توڑنے اور خواتین سے بدتمیزی کی مذمت کرتے ہیں۔ انتظامیہ ہماری شرافت کو کمزوری مت سمجھے ،اہلسنت دشمنی مہنگی پڑے گی ۔

انہوں نے کہا جامعہ کی انتظامیہ نے ملزمان کو برطرف کر کے خود گرفتار کروایا اور ہر ممکن تعاون کیا۔ اس کے باوجود ڈی پی او بچوں کے والدین اور ہسپتال انتظامیہ کو ہراساں اور نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دے رہا ہے، اہلسنت دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہونگے، ڈی پی او چکوال کا طرز عمل چیف آف آرمی سٹاف کے وثرن کے برعکس ہے جس کا اظہار انہوں نے علماء ومشائخ کنونشن میں کیا۔

جامعہ المصطفی پر گھٹیا الزامات لگاکر ناکردہ گناہوں کی سزا دی جارہی ہے۔ پر ایک سازش کے تحت جامعہ المصطفی کی شہرت اور وقار کو مجروح کیا جا رہا ہے۔ جامعہ المصطفیٰ ،چکوال مشہور ثنا خوان مصطفیٰ ﷺ خالد حسین خالد مرحوم کی یادگار ہے،جس کا تحفظ ہر قیمت پر کیا جائے گا۔شرمناک منصوبے کی جڑیں دور تک پھیلی ہوئی ہیں تمام کرداروں کو بے نقاب کریں گے۔ ملک کے محب وطن اکثریتی مکتبہ فکر کو دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے۔ علماء و مشائخ کو ہراساں کر کے ملکی حالات خراب کیے جا رہے ہیں جس پر ملک بھر کے اہل سنت سراپا احتجاج ہیں،امن پسند علماء کو گرفتار کر کے دین دشمنی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔

اجلاس سے صاحبزادہ حسن رضا، پیر سید محفوظ شاہ مشہدی، مفتی گلزار احمد نعیمی، مولانا مجاہد عبدالرسول خان ، میاں جلیل احمد شرقپوری، خواجہ غلام قطب الدین فریدی، ارشد مصطفائی، مفتی محمد حسیب قادری ، مفتی محمد امان اللہ شاکر، علامہ برکات احمد صدیقی، سید حسنین نوری، غلام مرتضی سعیدی، امانت علی زیب، پیر زادہ محمد امین، پیر معاذ المصطفی قادری، سید احسان گیلانی، سید بو علی شاہ، رانا آفتاب احمد، مفتی محمد کامران نظامی، مولانا محمد علی نقشبندی ، حافظ محمد خالد نور، مفتی مشتاق احمد نوری، میر محمد آصف اکبر ، محمد اکرم رضوی اور دیگر نے خطاب کیا۔

علاوہ ازیں وفاق المدارس الاسلامیہ الرضویہ پاکستان اور تنظیمات اہل سنت کے قائدین بروز منگل چار بجے پریس کلب چکوال میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔

Exit mobile version