جوائنٹ ایکشن کمیٹی آف پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشنز کے وفد کی اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ سے ملاقات
کراچی: جوائنٹ ایکشن کمیٹی آف پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشنز سندھ کے وفد نے اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی اور نجی تعلیمی اداروں کے مسائل پر مشتمل دس نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا۔ وفد میں کنوینیر علیم قریشی اور کور کمیٹی ممبران بشیر احمد چنہ اور سید دانش الزماں شامل تھے۔
چارٹر آف ڈیمانڈ کے نکات:
- نجی اسکولز کو درپیش قانونی و انتظامی مسائل کا فوری حل۔
- اسکولوں کے خلاف غیر ضروری اور سخت کارروائیوں کا خاتمہ۔
- حکومت کی جانب سے مالی تعاون کی فراہمی۔
- تعلیمی نصاب اور امتحانی نظام میں یکسانیت۔
- نجی اسکولز کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے سبسڈی۔
- فیسوں کے تعین میں لچک اور اسکولوں کے لیے فنانشل سہولیات۔
- اساتذہ اور عملے کے لیے ٹریننگ پروگرامز۔
- حکومتی قوانین کی پاسداری میں آسانی۔
- تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے سرکاری اور نجی اداروں کے درمیان تعاون۔
- اسکولوں کی رجسٹریشن اور لائسنسنگ کے طریقہ کار کو سہل بنانا۔
اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ کا موقف: اسپیکر نے کہا کہ نجی تعلیمی ادارے صوبے کی 60 فیصد سے زائد تعلیمی ضروریات پوری کرتے ہیں اور ان کے مسائل حل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ صوبائی وزیر تعلیم سے بات کریں گے اور نجی اسکولز کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کروانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے تاکہ یہ ادارے اپنے تعلیمی فرائض مکمل یکسوئی کے ساتھ جاری رکھ سکیں۔
وفد نے اسپیکر کو بتایا کہ نجی اسکولوں کو حکومتی سرپرستی کی فوری ضرورت ہے، کیونکہ بغیر کسی حکومتی معاونت کے اسکولوں کو چلانا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ وہ نجی اسکولز کے مسائل کو حل کرنے کے لیے متعلقہ حکام سے بات کریں گے اور یہ معاملہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا تاکہ نجی تعلیمی ادارے صوبے میں تعلیمی خدمات جاری رکھ سکیں۔