شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں،ڈاکٹرثمن ندیم کابین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی میں خطاب
شہر میں مچھروں کی افزائش والے مقامات کو ختم کرکے چکن گونیا، ڈینگی کے پھیلاو روکا جاسکتا ہے
کراچی: شہر میں چکن گونیا اور ڈینگی کا پھیلاو تشویشناک ہے جبکہ شہر میں مچھروں کی افزائش کے مقامات کو ختم کرکے چکن گونیا اور ڈینگی جیسے امراض کے پھیلاو پر قابو پایا جاسکتا ہے، شہریوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ ڈینگی اور چکن گونیا کے خلاف احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
یہ بات نیشنل میڈیکل سینٹر مائیکروبائیولوجی کے شعبے سربراہ اور کلینکل مائیکروبائیولوجیسٹ کنسلٹنٹ ڈاکٹرثمن ندیم نے بدھ کو ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) جامعہ کراچی کے زیرِ اہتمام بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی کے ایل ای جے نیشنل سائینس انفارمیشن سینٹر میں عوامی آگاہی پروگرام کے تحت ”ڈینگی اور چکن گونیا: تشخیص اور احتیاط“ کے موضوع پراپنے لیکچر کے دوران کہی۔ اس لیکچر کا انعقادڈاکٹر پنجوانی سینٹر اور سندھ انوویشن، ریسرچ اینڈ ایجوکیشن نیٹ ورک (سائرن) کے باہمی تعاون سے ہوا جس کا مقصد متعلقہ صحت کے سنگین مسئلے سے متعلق عوامی آگاہی پیدا کرنا تھا۔
ڈاکٹرثمن ندیم نے کہا چکن گونیا مچھر سے پھیلنے والی بیماری ہے جو چکن گونیا وائرس کے سبب ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا چکن گونیا انھی مچھروں سے پھیلتا ہے جن سے ڈینگی اور زیکا وائرس پھیلتے ہیں جن کے نام ایڈیز ایجپٹائی اور ایڈیز ایلبوپکٹس ہیں، اس مرض کی علامات میں جوڑوں کا درد اور سوجن، اعصابی درد، سردرد، متلی، تھکاوٹ اور دھبے شامل ہیں جبکہ اس کا کوئی خاص علاج موجود نہیں ہے بس کچھ علامات کی شدت کو کم کیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا چکن گونیا میں جوڑوں کا درد بہت تکلیف دہ ہوتا ہے جو کچھ دن یا طویل عرصے تک برقرار رہ سکتا ہے جبکہ کچھ مریض جلد صحت یاب ہوجاتے ہیں۔ انھوں نے کہا چکن گونیا کی علامات ڈینگی اور زیکا وائرس سے ملتی جلتی ہیں جس کے سبب چکن گونیا کی غلط تشخیص ہو جاتی ہے، اس مرض کی تشخیص اور رپورٹنگ میں درپیش چیلنجز کی وجہ سے اس سے متاثرہ افراد کی تعداد کو کم سمجھا جاتا ہے۔ ڈینگی کے عنوان سے ڈاکٹرثمن ندیم نے کہا برسات کے موسم میں یہ ضروری ہے کہ ڈینگی سے متعلق خطرات کو نظر انداز نہ کیا جائے کیونکہ بارش سے مچھروں کی افزائش میں اضافہ ہوتا ہے، مکمل لباس، مچھر دانی، کوائل، اسپرے وغیرہ کے استعمال سے مچھروں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا عالمی صحت کے ادارے کی درجہ بندی کے مطابق اب ڈینگی کی صرف تین اقسام ہیں جس انتباہی علامات کے بغیرڈینگی، انتباہی علامات والاڈینگی اور شدید ڈینگی شامل ہیں۔ انھوں نے کہا ڈینگی کا کوئی علاج نہیں ہے جبکہ درد کے علاج پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے، ڈینگی کی عام اور شدید علامات میں بخار کے علاوہ متلی، اُلٹی، خارش، درد، آنکھوں میں درد، پٹھوں، جوڑوں، ہڈیوں میں درد، مسلسل قے، پیٹ میں شدید درد وغیرہ شامل ہیں۔