Home بلاگ مڈاغاسکر – Madagascar (مشرقی افریقہ)

مڈاغاسکر – Madagascar (مشرقی افریقہ)

پاکستان سے مڈاغاسکر قریبًا پونے چار ہزار میل جنوب مغرب میں مشرقی افریقہ میں واقع ہے۔

آمد و رفت ہوائی سفر سے ہوسکتی ہے۔ بحری راستہ موجود ہے مگر پاکستان بحری سفر کی سہولت نہیں دیتا۔

پاکستان کا وقت مڈاغاسکر سے 2 گھنٹے آگے ہے۔

مڈاغاسکر کے جزیرہ ہونے کی وجہ سے اس کی سرحد کسی ملک سے نہیں ملتی مگر قریب ترین پڑوسی ممالک میں جزائر قمر ، موزمبیق ، جزائر ماریشس اور ری یونین شامل ہیں۔

مڈاغاسکر سوا دو لاکھ مربع میل یا 587،047 مربع کلو میٹر رقبہ پر محیط ہے۔جو جنوب مغربی بحرِ ہند میں واقع ہے اور مشرقی افریقہ میں شامل ہے۔

2024ء کے اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق مڈاغاسکر کی آبادی قریبًا 31 لاکھ 56 ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔

مڈاغاسکر کی سرکاری زبان مالاگاسی ہے، فرانسیسی وسیع پیمانے پر بولی جاتی ہے۔

2021ء کے شماریات کے مطابق مڈاغاسکر کا مذہبی تناسب درج ذیل ہے:
85.3% عیسائی
3% مسلمان
4.5% (مقامی مذہبی
عقائد کے حامل)
6.9% لامذہب

مڈاغاسکر کے مشرقی ساحل پر خوب بارشیں ہوتی ہیں۔اندر کی طرف بارشیں کم ہوتی جاتی ہیں۔ مغربی ساحل کا درمیان اور جنوب کا حصہ بالکل خشک رہ جاتا ہے، نیم صحرائی سا لگتا ہے۔ گرما خوب گرم، سرما خوشگوار رہتی ہے، بلندی پر برف پڑ جاتی ہے۔

کرنسی اور سکے کا نام مالاگاسی اریاری ہے۔جو اسوقت(2024) 0.00022 امریکی ڈالر کے برابر ہے۔

مڈاغاسکر کا جی ڈی پی 2023ء میں 16.03 بلین ڈالر رہا۔جبکہ پر کیپیٹا 460.83 ڈالر رہا۔

مڈاغاسکر کی تحریری تاریخ کا آغاز ساتویں صدی عیسوی سے ہوتا ہے، جب عربوں نے شمال مغربی ساحل پر تجارتی پوسٹس قائم کیں۔ یورپ سے رابطہ سولہویں صدی میں شروع ہوا، جب پرتگالی بحری کپتان ڈیگو ڈائس نے انڈیا جاتے ہوئے یہ جزیرہ دیکھا جب اسکا جہاز باقی بحری بیڑے سے الگ ہو گیا تھا۔
17 ویں صدی کے آخر میں، فرانسیسیوں نے مشرقی ساحل پر تجارتی پوسٹس قائم کیں۔ 1774 سے 1824 کے دوران، یہ جزیرہ امریکہ سمیت سمندری قزاقوں کا پسندیدہ مقام بن گیا، جن میں سے ایک مالاگاسی چاول کو جنوبی کیرولائنا لایا۔

1790 کی دہائی سے، میرینا حکام نے جزیرے کے بڑے حصے پر بشمول ساحلی علاقے کے تسلط قائم کر لیا۔ 1817 میں، میرینا حکمران اور موریطانیہ کے برطانوی گورنر نے ایک معاہدہ کیا جس میں غلاموں کی تجارت کو ختم کیا گیا، جس کا مڈاغاسکر کی معیشت میں اہم کردار تھا۔ بدلے میں، جزیرے کو برطانوی فوجی اور مالی امداد ملی۔ برطانوی اثر و رسوخ کئی دہائیوں تک مضبوط رہا، جس دوران میرینا court نے پریسبیٹریئنزم
(Presbyterianism)، کانگریگیشنلزم
(Congregationalism)،
اور اینگلیکنزم(Anglicanism) قبول کیا۔

1885 میں برطانویوں نے مڈاغاسکر پر فرانسیسی اقتدار کو قبول کر لیا، جس کے بدلے میں انہیں زینزبار/Zanzibar (جو اب تنزانیہ کا حصہ ہے) پر کنٹرول ملا۔
1895 اور 1896میں فوجی طاقت کے ذریعے فرانس نے مڈاغاسکر پر مکمل کنٹرول قائم کیا، اور میرینا بادشاہت کو ختم کر دیا۔

مالاگاسی فوجیوں نے پہلی جنگ عظیم میں فرانس، مراکش، اور شام میں لڑائی کی۔ جب فرانس جرمنوں کے ہاتھوں شکست کھا گیا، تو
ویچی/vichy حکومت نے مڈاغاسکر کا انتظام سنبھالا۔ 1942 میں برطانوی فوجوں نے اس اسٹریٹجک جزیرے پر قبضہ کیا تاکہ اسے جاپانیوں کے قبضے سے بچایا جا سکے۔ 1943 میں آزاد فرانسیسیوں نے جزیرے کو برطانیہ سے حاصل کیا۔

1947 میں، جب فرانسیسی وقار کمزور ہو رہا تھا، ایک قومی آزادی کی بغاوت کو چند ماہ کی شدید لڑائی کے بعد دبایا گیا۔ اس کے بعد فرانسیسیوں نے 1956 میں لوئی کیڈر (اوورسیز ریفارم ایکٹ)/
loi cadre(overseas reform act)
کے تحت اصلاحات متعارف کرائیں، اور مڈاغاسکر نے آزادی کی طرف پرامن طریقے سے قدم بڑھایا۔ 14 اکتوبر 1958 کو جمہوریہ مڈاغاسکر کا اعلان کیا گیا، جو فرانسیسی کمیونٹی کے اندر ایک خود مختار ریاست تھی۔ عبوری حکومت کا دور ختم ہوا جب 1959 میں ایک آئین منظور ہوا اور 26 جون 1960 کو مکمل آزادی حاصل کی گئی۔

Exit mobile version