کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں گرومندر کے ایک گرلز اسکول میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر پرائمری اور سیکنڈری کے دفاتر کے قیام کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے سیکریٹری تعلیم اسکولز کو معاملے کی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے تین ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
درخواست گزار کے وکیل وقاص کا مؤقف تھا کہ 2007 میں اسکول میں توسیعی منصوبے کے تحت اضافی کمرے تعلیمی مقاصد کے لیے بنائے گئے تھے، لیکن محکمہ تعلیم نے وہاں ضلعی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن کے دفاتر قائم کر دیے ہیں، جس سے اسکول کی طالبات غیر محفوظ ہو گئی ہیں۔
وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ دفاتر کے قیام سے اسکول میں غیر متعلقہ افراد کی آمدورفت بڑھ گئی ہے، جس سے تعلیمی ماحول متاثر ہو رہا ہے۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ اسکول سے ضلعی ایجوکیشن کے دفاتر کو فوری طور پر منتقل کیا جائے۔
عدالت نے سیکریٹری تعلیم کو اس معاملے کی انکوائری مکمل کرکے تین ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔