Home صحت و تعلیم سندھ کی یونیورسٹیز میں ترقیاتی اسکیموں پر پیش رفت کا جائزہ، وزیر...

سندھ کی یونیورسٹیز میں ترقیاتی اسکیموں پر پیش رفت کا جائزہ، وزیر جامعات محمد علی ملکانی کی صدارت میں اہم اجلاس

کراچی: وزیر جامعات محمد علی ملکانی کی زیر صدارت اہم اجلاس میں سندھ کی تمام یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز نے شرکت کی، جس میں جاری ترقیاتی اسکیموں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں سیکرٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز محمد عباس بلوچ, جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن, ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سعید قریشی, گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدرآباد پروفیسر طیبہ ظریف, لمس جامشورو کے وائس چانسلر ڈاکٹر اکرام اجن, شھید بینظیر بھٹو یونیورسٹی آف ویٹنری سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد فاروق, صوفی یونیورسٹی بھٹ شاہ کی وائس چانسلر پروفیسر ارابیلا بھٹو اور بینظیر بھٹو شھید یونیورسٹی آف ٹیکنالاجی اینڈ اسکل ڈولپمنٹ کے وائس چانسلر پروفیسر رسول بخش اور دیگر جامعات کے پروجیکٹ ڈائریکٹرز نے شرکت کی.

اجلاس میں تمام یونیورسٹیز میں جاری ترقیاتی اسکیموں پر تفصیلی بریفننگ پیش کی گئی اور درپیش مسائل کے بابت آگاہی دی گئی.

اجلاس کے دوراں وزیر جامعات محمد علی ملکانی نے تمام یونیورسٹیز کو جاری کردہ بجیٹ اور ان کی جاری اسکیموں پر کام کی تفصیلات اور اخراجات کی بابت پوچھ گچھ کی

انہوں نے کہا کہ اسکیموں کے لیے جاری کردہ فنڈز استعمال کیوں نہیں ہوئے, برسوں سے ترقیاتی اسکیمیں چل رہی ہیں وہ پوری کیوں نہیں ہوئی, جن مسائل کا سامنا ہے تو اس کی بابت محکمے کو آگاہ رکھا کریں.

اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر امجد سراج میمن نے کہا کہ محکمہ یونیورسٹیز کی طرف سے تو مکمل تعاون ہوتا ہے لیکن پی اینڈ ڈی میں سمریاں رک جاتی ہیں

وزیر جامعات نے تمام منصوبوں کو فوری طور پر مکمل کرنے کی ہدایت کی انہوں نے کہا کہ آپ اپنی یونیورسٹی کے انجنیئرز سمیت پوری ٹیم کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اسکیمیں مکمل کروائیں اور یقین دہانی کروائیں کہ اخراجات کی ری کنسلئیشین جمع کروائیں جائیں.

وزیر جامعات نے کہا کہ جن جن اسکیموں میں مسائل ہیں تو ان کا میں ذاتی طور پر دورہ کرونگا, اگر پی اینڈ ڈی نے کوئی اعتراضات لگائے ہیں تو انکے جوابات جمع کرواکے اعتراضات دور کروائیں.

محمد علی ملکانی نے کہا کہ آج پہلی میٹنگ ہے تمام یونیورسٹیز اپنے پی ڈیز کو ہدایات دیں کہ تمام تر کاغذی کاروائی پوری کراوئیں اور اس سلسلے میں کوئی کوتاہی نہ ہو.

Exit mobile version