کراچی : اے ڈبلیو ٹی کے زیر اہتمام اختر کالونی عیدگاہ گراؤنڈ میں نادار/یتیم بچوں اور بچیوں کیلئے 22 رمضان المبارک تا 24 رمضان المبارک تین روزہ مفت عید شاپنگ بازار کا قیام عمل میں لایا گیا ۔
شاپنگ بازار میں بچے/بچیوں کیلئے معیاری کپڑے، جوتے، چپل، جیولری، جیولری، چوڑی، گھڑی، چشمے، مہندی و دیگر اشیاء رکھے گئے، اس کے علاوہ ریفریشمنٹ کیلئے جوس، چاکلیٹ ،بسکٹ پر مشتمل گفٹ پیک اور ساتھ ہی نقدی عیدی بھی دی گئی ۔ اس کے علاوہ بچوں/بچیوں کے کھیلنے کیلئے پلے لینڈ بھی بنایا گیا، جس میں مختلف جھولے لگائے گئے، جب کہ بچیوں کیلئے مہندی لگوانے کا بھی خصوصی انتظام کیا گیا ۔
عید شاپنگ سینٹر کے افتتاح کے موقع پر مختلف سیاسی،سماجی رہنماؤں ،جید علماء کرام، صحافی،تاجر سمیت دیگر اہم شخصیات موجود تھی جن میں ممبر صوبائی اسمبلی صوبہ سندھ محمد دانیال، مذہبی اسکالر مولانا منصف غنی، جید عالم دین مولانا تاج محمد حنفی، مولانا عبدالرحمن معاویہ (اسلام آباد)، مکہ مکرمہ سے مولانا اسامہ، سوشل ایکٹیوسٹ مولانا عمر معاویہ، مولانا محی الدین شاہ الحسینی سمیت دیگر شامل تھے ۔
مولانا عبدالرافع شاہ بخاری، امیر فضل خالق، سینئر صحافی عبدالجبار ناصر، رہنماء پیپلز پارٹی شعیب عباسی، سینئر صحافی زاہد فخری، سینئر صحافی ساجد انصاری ، مذہبی اسکالر مولانا نور اللہ حنفی، مذہبی اسکالر مفتی ابو محمد، معروف تاجر حافظ محمد،رہنماء چیئرٹی واچ فاؤنڈیشن وقاص خلیل، رہنماء پیش ایجوکیشن سر بابر جدون، رہنماء پاکستان راہ حق پارٹی انجینئر اشرف میمن و دیگر شامل ھیں ۔
اس مفت بازار میں شہدائے سندھ پولیس ، صحافیوں کے نادار اور یتیم بچے/ بچیوں سمیت شہر کراچی کے مختلف اضلاع سے نادار عوام کے یتیم اور مستحق بچوں/ بچیوں نے مفت شاپنگ کی۔ اس موقع پر چیئرمین اے ڈبلیو ٹی مفتی سیف الرحمن عباسی کا کہنا تھا کہ ہم یتیم/ مستحق بچوں اور بچیوں کو احساس کمتری کا شکار ہونے نہیں دیں گے، ملک و ملت کے ان معماروں کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کرنے کا عزم ہے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اس سال دو مرحلوں میں یتیم/مستحق بچوں /بچیوں کو مفت عید شاپنگ کروائی،پہلے مرحلے میں 350 بچوں/ بچیوں کو شاپنگ کروائی۔جبکہ دوسرے مرحلے میں 22 تا24 رمضان 771 یتیم/ مستحق بچوں اور بچیوں کو شاپنگ کروائی گئی ۔
شاپنگ کے موقع پرنادار اور مستحق بچے /بچیوںاور ان کے سرپرستوں کے چہروں سے خوشیاں جھلک رہی تھی،سب ہی نے اے ڈبلیو ٹی کے اس انوکھے اقدام کو سراہا، سرپرستوں کا مزید کہنا تھا کہ ایسے بازار کا قیام خوش آئند ہے جس میں ہمیں ایسا محسوس ہوا گویا کہ ہم کسی مارکیٹ سے ہی خریداری کر رہے ہیں ۔