لاہور : عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی، مبلغ ختم نبوت مولانا عبدالنعیم، مولانا خالد محمود قاری ظہورالحق، مولانا سعید وقار، مولانا محمد صفدر نے تحفظ ختم نبوت کورس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت پر دین اسلام کی عظیم الشان عمارت استوار ہے۔
اسلام کا قلب و جگر وجان اور مرکز کا یہی عقیدہ ہے۔ اس عقیدہ میں معمولی سی لچک یا نرمی انسان کو بلندی سے اٹھا کر کفر کی پستی میں پھینک دیتی ہے۔ قادیا نی پاکستان کے آئین میں متفقہ طور پر غیر مسلم اقلیت ہیں وہ اپنے آپ کو غیر مسلم اقلیت تسلیم نہ کر کے مسلسل آئین پاکستان سے غداری کر رہے ہیں .
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کے فیصلہ سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں یہ غیر آئینی فیصلہ ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ قانون ساز ادارے قادیانیوں کے غیر قانونی و غیر آئینی اقدامات کے خلاف قانونی کارروائی کریں، قرآن مجید ہر قانون کے مطابق مسلمانوں کی کتاب ہے، کوئی بھی غیر مسلم خصوصی طور پر قادیانی قرآن پاک کو اپنی مذہبی کتاب کے طور پر اور اس کا غلط ترجمہ وتشریح کر کے جو مسلمانوں کے عقائد کے خلاف ہو، اس کا استعمال نہیں کر سکتا، قانون میں 298 سی کے تحت اس کو جرم قرار دیا گیا جس کی رو سے قرآن پاک کے غلط ترجمہ پر مشتمل کتاب کی عوام میں تقسیم ایک سنگین جرم ہے۔ مرزا غلام قادیانی نے انگریز کی ایماء پر نبوت کا دعویٰ کیا۔
مرزا قادیانی نے جیسے ہی نبوت کا دعویٰ کیا تو امت کے ہر طبقہ نے ان کو اسلام اور مسلمانوں سے الگ مانا اور اس فتنہ کے خلاف میدان میں نکلے اور مسلمانوں کے ایمان کی حفاظت کا فریضہ سرانجام دیا ۔علماء نے کہا کہ پوری امت اس بات پر متفق ہے کہ قیامت کی صبح تک کوئی نبی اور رسول نہیں آئے گا اور اگر آپﷺ کے بعد کوئی بھی نبوت کا دعویٰ کرے گا وہ کذاب و دجال اور مفتری ہو گا۔
علماء نے کہا کہ قومی اسمبلی میں ایک متفقہ آئینی ترمیم کے ذریعہ قادیانیوں اور لاہوری گروپ کے سربراہوں کو سننے کے بعد انہیں غیر مسلم اقلیت قرار دیا۔