لمز کے شعبہ میڈیکل کے پروفیسر عمران علی شیخ کے مطابق پاکستان میں شوگر کے مریضوں کی تعداد 70 لاکھ سے زائد ہے تاہم اگر اس سے بچاؤ کے لیے عوام میں شعور بیدار نہ کیا گیا اور موثر اقدام نہ کیے گئے تو 2040 میں شوگر کے مویضوں کی تعداد ایک کروڑ 40 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی اور پاکستان شوگر کے مرض کے حوالے سے دنیا میں ساتویں سے چوتھے نمبر پر آجائے گا ۔
یاد رکھیے کہ شوگر کوئی بیماری نہیں ہے ۔یہ آپ کا لائف سٹآئل ہے ۔اسے تبدیل کیجیےاور شوگر کے مریض ہونے سے بچئیے ۔کھانا زندہ رہنے کے لیئے کھائیں یعنی کم کھائیں ۔رات کا کھانا سونے سے ڈھائی گھنٹے پہلے کھائیں ۔ ورزش کو معمول بنائیے صبح میں چہل قدمی کیجیے ۔بہت ہی کم فاصلے کے لیے بجائے موٹر سائیکل کے پیدل چلنے کی عادت ڈالیئے ۔میٹھے کا استعمال کم کیجیے ۔ کوشش کریں کہ قدرتی میٹھا استعمال کریں جیسے شہد ، کھجور ، دیگر فروٹس وغیرہ ۔ہر موسمی پھل ضرور کھائیں ۔چینی زہر ہے ، ہوسکے تو ” گڑ اور شکر ” استعمال کریں اس میں کیمیکل نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں ۔تیس سال کی عمر کے بعد چینی کی جگہ مصنوعی میٹھا ” کینڈرل یا میڈیکم سویٹنر ” استعال کریں وہ بھی کم اسکے اپنے سائیڈ افیکٹ ہیں ۔ سبزی سلاد کا استعمال زیادہ کیجیے ۔ کولڈ ڈرنک سے مکمل پرہیز کریں ۔ تلی ہوئی چیزیں بجائے پیٹ بھرنے کے ، صرف ذائقے کے لیے استعمال کریں ۔چکنائی سے پاک دودھ اور دہی استعمال کریں ۔بناسپتی گھی اور کوکنگ آئل کو مکمل چھوڑ کر دیسی گھی یا سرسوں کا تیل استعمال کریں شوگر کے علاوہ ہائی بلڈ پریشر . فالج. ہارٹ اٹیک. یورک ایسڈ. نزلہ زکام کھانسی بلغم کا گلے میں گرنا. ختم کرتا ہے اور قوت مدافعت کو مضبوط کرتا ہے ۔آٹھ سے دس گلاس پانی پینا پورے دن میں معمول بنالیجیئے ۔ بہترین زندگی کے لیے نماز قائم کیجیے اور سادگی اپنائیے ۔