جدید غزل کےشاعر احمد فراز کی آج دسویں برسی منائی جارہی ہے۔ اردو شاعری میں احمد فراز نے نئے تجربے کئے۔ ان تجربوں نے انہیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچادیا۔
احمد فراز بارہ جنوری انیس سو اکتیس کو موجودہ خیبرپختون خواہ کے علاقے کوہاٹ میں پیدا ہوئے، جو ان دنوں برٹش اںڈیا کا حصہ تھا، احمد فراز کی شاعری کا محور رومانس اور مزاحمت رہی۔
احمد فراز کو اپنی مزاحمتی شاعری کی وجہ سے ضیا آمریت میں جیل دیکھنا پڑا اور چھ سال خود ساختہ جلاوطنی بھی جھیلنی پڑی۔ جلاوطنی ختم کرنے کے بعد احمد فراز کو پہلے پاکستان اکیڈمی آف لیٹرس کا چیئرمین مقرر کیا گیا۔
بعد ازاں انہیں نیشنل بک فاؤنڈیشن کا چیئرمین مقرر کیا گیا، احمد فراز کو بہت سے ملکی اور غیر ملکی ایوارڈز سے نواز گیا، ان کی شاعری کی بیشتر کتابیں آج بھی نئی نسل میں مقبول ہیں۔
اردو کے بلند پایہ شاعر احمد فراز پچیس اگست دو ہزار آٹھ کو اس دنیا سے منہ موڑ گئے مگر اپنی غزلوں کے روایتی بانکپن میں امر ہو گئے۔