تحریر: عبدالقدوس محمدی
سب نے حیرت سے یہ خبر سنی کہ حضرت شیخ الاسلام صدر وفاق مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کلرسیداں میں جمعہ پڑھائیں گے-
یہ خبر جس نے بھی سنی حیرت کا اظہار کیا—-کسی نے اس اطلاع کو افواہ قرار دیا—-کسی نے اس اشتہار کے بارے میں یہ سمجھا کہ شاید حضرت دامت برکاتہم عالیہ کا نام نامی اسم گرامی محض برکت کے لیے لکھ دیا گیا—–
اوپر سے حالات ایسے بن گئے کہ ان دنوں ملک کے کسی اور شہر سے اسلام آباد آنا مشکل لگنے لگا—-میڈیا جس انداز سے اسلام آباد میں کنٹینروں کی موجودگی اور راستوں کی بندش کو ہائی لائٹ کرتا ہے اس سے ملک کے دوسرے حصوں کے رہنے والے ویسے بھی اسلام آباد کو نوگوایریا سمجھنے لگتے ہیں۔
مزید پڑھیں:ڈاکٹر عاصم کی ایماء پر مجاہد کالونی میں جاری آپریشن کی افرا تفری نے بچے کی جان لے لی
لیکن اس دفعہ تو ہم اسلام آباد والوں کو بھی یہ لگ رہا تھا کہ ان حالات میں آنا اور پھر اسلام آباد سے کلر سیداں پہنچنا بظاہر مشکل ہے۔۔۔۔لیکن اللہ رب العزت نے کرم فرمایا اور اہل پوٹھوہار کی قسمت جاگ اٹھی۔۔۔۔
خطہ پوٹھوہار جیسے اپنی بناوٹ کے لحاظ سے اونچے نیچے ٹیلوں اور دشوار گزار راستوں پر مشتمل ہے اس سے کہیں بڑھ کر یہ خطہ دینی اعتبار سے پسماندہ، پیچیدہ اور نشیب وفراز پر مشتمل ہے خاص طور پر گوجرخان، کلر سیداں اور اس سے ملحقہ کشمیر تک پھیلے ہوئے علاقے بدعات و رسومات کا گڑھ ہیں۔۔
علم و آگہی کے فقدان اور رسوم و رواج کی تاریکیوں نے اس علاقے کو مزید تاریک کر رکھا ہے-کچھ عرصہ قبل کلر سیداں سے کہوٹہ اور پھر وہاں سے کشمیر کے رخ پر پیدل سفر کرنے والی ایک جماعت کی نصرت کے لئے جانا ہوا-جماعت کے احباب نے اس علاقے کے جو احوال بیان کیے انہیں سن کر بہت حیرت ہوئی-
مزید پڑھیں:گرین کریسنٹ ٹرسٹ کا کراچی میں 160ویں فلاحی اسکول کا قیام
اس علاقے میں تعلیم و تعلم اور دعوت و تبلیغ کی ضرورت کا احساس تو ہمیشہ سے ہی تھا لیکن قریہ قریہ اور گاؤں گاؤں سے ہو کر آنے والی جماعت سے جو احوال معلوم ہوئےانہوں نے بہت فکرمند کر دیا—
ایسے علاقے پر اللہ رب العزت کی رحمت کی بارش برسی اور تمام تر مشکلات—–راستوں کی بندش—-غیر یقینی صورت حال—–حضرت کے مشاغل و مصروفیات کے باوجود الحمدللہ حضرت دامت برکاتہم العالیہ تشریف لے آئے اور خطہ پوٹھوہار کی قسمت جاگ اٹھی—-اللہ ربّ العزت کی رحمت سے امید ہے کہ کلر سیداں میں حضرت کی تشریف آوری اس پورے علاقے کے لیے موسم بہار کی نوید ثابت ہو گی—
حضرت کی تشریف آوری سے خطہ پوٹھوہار میں بیداری کی ایک لہر دوڑ گئی ہے جو دین داری کی بنیاد بنے گی۔۔۔۔کلر سیداں میں حضرت صدر وفاق مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کی فکر انگیز، سبق آموز گفتگو آب زر سے لکھنے کے قابل تھی۔۔۔۔
آپ کی تشریف آوری نے اس علاقے کی تمام دینی قوتوں اور اہم علمی شخصیات کو ایک جگہ جمع کر دیا۔۔۔۔۔پروگرام میں علاقے کی سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی بطور خاص شرکت کی۔۔۔۔خطیب بے بدل حضرت مولانا قاضی عبدالرشید صاحب جو پہلے سے ان علاقوں میں خصوصی محنت فرماتے ہیں اور خصوصی توجہ دیتے ہیں ان سمیت دیگر علماء کرام کی تشریف آوری اور فکر مندی نے پروگرام می۔ رونق میں اضافہ کیا-
مزید پڑھیں:نیب راولپنڈی میں ملک ریاض برطانوی رقم کے خورد برد کیس میں یکم دسمبر کو طلب
برطانیہ سے مولانا امداد اللہ قاسمی صاحب،ایبٹ اباد سے مولانا حبیب الرحمن صاحب اور معروف ثنا خوان مصطفی مولانا شاہد عمران عارفی صاحب بھی اس اجتماع میں شامل ہوئے۔۔حضرت صدر وفاق دامت برکاتہم العالیہ کے خادم خاص مولانا ابرہیم سکرگاہی صاحب نے اس سفر کے حسن انتظام میں کلیدی کردار ادا کیا-
خطہ پوٹھوہار پراس احسان کا ذریعہ بننے والی شخصیت حضرت مولانا عبدالرشید ربانی صاحب ہیں-ہمارے نوجوان علماء کرام حضرت کی شخصیت، کام اور خدمت سے شاید زیادہ واقف نہیں لیکن مجھے برادر گرامی حضرت مولانا ثمین الرشید صاحب کے ذریعے گزشتہ بیس برس سے حضرت کی گراں قدر خدمات کے بارے میں مسلسل آگاہی ملتی رہی کیوں کہ مولانا ثمین صاحب کے والد گرامی اور ہمارے چچا جان حضرت مولانا محمد حسین صاحب رحمہ اللہ اور حضرت مولانا عبدالرشید ربانی صاحب کے مابین مواخات کا رشتہ ہے۔
یہ دونوں حضرات یک جان اور دوقالب بن کر دیار غیر میں خدمت دین میں مصروفِ عمل رہے ۔۔۔اس لیے برطانیہ میں حضرت کی دینی اور تبلیغی خدمات کی تفصیلات معلوم ہوتی رہی ہیں اب حضرت مولانا عبدالرشید ربانی صاحب نے پاکستان اور بالخصوص خطہ پوٹھوہار پر توجہ دی جو بہت خوش آئند ہے خاص طور پر اس پروگرام کے میزبان اور روح رواں حضرت مولانا احسان اللہ چکیالوی صاحب ایک متحرک اور فعال عالم دین ہیں-
مولانا احسان اللہ صاحب کی بڑی خوبی یہ ہے کہ علاقے کے تمام طبقات اور شعبہ جات کے لوگوں سے ان کے ذاتی اور بہت اچھے مراسم ہیں یوں حضرت شیخ الاسلام صاحب دامت برکاتہم العالیہ کی تشریف آوری—– حضرت مولانا عبدالرشید ربانی صاحب کی سرپرستی—–حضرت مولانا قاضی عبدالرشید صاحب کی نگرانی اور مولانا احسان اللہ چکیالوی صاحب کی میزبانی نے اس اجتماع کو یادگار اور تاریخ ساز بنا دیا اور بلاشبہ یہ موقع خطہ پوٹھوہار کی دینی بہار کی بنیاد بنے گا-
اللہ رب العزت اس پروگرام کے اثرات سے پورے خطے کو استفادہ کرنے کی توفیق عطا فرمائیں _____ آمین