کراچی : غیر منافع بخش ادارے گرین کریسنٹ ٹرسٹ کی جانب سے ادارے کے سندھ میں 160ویں فلاحی اسکول کا افتتاح کر دیا گیا، نیا قائم ہونیوالا اسکول کراچی عزیز آباد کے پسماندہ علاقے میں قائم کیا گیا ہے ۔
نئے قائم ہونے والے اسکول میں کل 720 بچوں کو تعلیم دی جائے گی ۔ اسکول میں غریب گھرانوں کے طلباء کو مفت تعلیم کلاس 8 تک دی جائے گی ۔
واضح رہے کہ نئے قائم ہونیوالے اسکول کے قریبی ہی جی سی ٹی کا ایک اور اسکول پچھلے کئی برس سے فلاحی اسکول کے طور پر کام کر رہا ہے ۔
صوبے میں ناخواندہ بچوں کا مسئلہ کراچی کے بالکل وسط میں اتنا ہی سنگین ہے کہ جتنا کہ صوبے سندھ کے کسی دوسرے پسماندہ دیہات میں ہے ۔
مذید پڑھیں : نیب راولپنڈی میں ملک ریاض برطانوی رقم کے خورد برد کیس میں یکم دسمبر کو طلب
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جی سی ٹی کے سربراہ زاہد سعید کا کہنا تھا کہ نئے فلاحی اسکول کا قیام ان کے رفاعی ادارے کے ویژن 2025 کی طرف اہم ترین پیش رفت ہے، اس ویژن کے تحت 2025 تک صوبہ سندھ میں جی سی ٹی کے فلاحی اسکولوں کی تعداد کو 250 تک بڑھایا جائے گا، جہاں پر اگلے تین سالوں تک 1لاکھ 20 ہزار پسماندہ طبقات کے بچے زیر تعلیم ہوں گے۔
انھوں نے تقریب کے شرکاء کو بتایا کہ اس وقت 160 فلاحی اسکولوں میں 29 ہزار کے قریب بچے زیر تعلیم ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ان بچوں کو 14 سو سے زائد قابل اساتذہ تعلیم دیتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ جی سی ٹی میں پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے 2 ہزار یتیم بچے بھی زیر تعلیم ہیں۔
زاہد سعید کا کہنا تھا کہ جی سی ٹی سندھ حکومت کے ساتھ مل کر سندھ میں ناخواندہ بچوں کو تعلیم یافتہ بنا رہی ہے، اور اس مقصد کے لیے سندھ ایجوکیشن فاونڈیشن کے ساتھ مل کر 17 اسکول چلا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جی سی دوسرے ہم خیال رفاعی اداروں کے ساتھ شراکت داری کی بہت زیادہ خواہاں ہیں کہ تاکہ ناخواندہ بچوں کے مسئلے کو مل کر حل کر لیا جائے۔
مذید پڑھیں : فیفا وولڈ کپ || ہمارے فکری مغالطے کیا ہیں؟
انھوں نے جی سی ٹی کے سرپرست اور معروف صنعت کار سردار یاسین ملک کی گرانقدر فلاحی خدمات کو شاندار خراج تحسین پیش کیا، اور کہا کہ وہ صوبے میں ناخواندگی کا مسئلہ حل کرنے کے شدید خواہاں ہیں۔
زاہد سعید کا کہنا تھا کہ مخیر حضرات اور عطیات دینے والے ادارے آئیں اور تعلیم کے میدان میں ایسی فلاحی سرگرمیوں کو دل کھول کر امداد دیں کیوں کہ حالیہ سیلاب میں سندھ میں تعلیمی اداروں کی عمارتوں کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔