کراچی : جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما قاری محمد عثمان کی قیادت میں مجاھد کالونی ایکشن کمیٹی کے وفد نے پاکستان مسلم لیگ ن سندھ کے صدر شاہ محمد شاہ، ڈائریکٹر جنرل کچی آبادی ارشد عباس اور ڈائریکٹر انکروچمنٹ سہیل صدیقی سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔
مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر شاہ محمد شاہ کو مجاھد کالونی جو پاکستان کی قدیم ترین آبادی ہے کو ایک شخصیت کی خواہشات کی تکمیل کیلئے مسمار کرنے والے جان لیوا آپریشن سے آگاہ کیا گیا۔
شاہ محمد شاہ نے وفد کو یقین دلایا کہ پاکستان مسلم لیگ ن مجاھد کالونی میں ہونے والے مظالم کی نہ صرف مذمت کرتی ہے بلکہ اس المناک آپریشن کو تاریخ کا سب سے بڑا ظلم سمجھتے ہوئے مجاھد کالونی کے مظلوم عوام کی بحالی اور ان کے ہر قسم کے احتجاج میں ہر اول دستے کا کردار ادا کرے گی۔
مزید پڑھیں : وزیراعظم شہباز شریف 25 سے 26 نومبر تک ترکیہ کا دو روز کا دورہ کریں گے
علاوہ ازیں کچی آبادی اور کے ڈی اے کے انکروچمنٹ کے ڈائریکٹرز سے ملاقاتوں میں مجاھد کالونی ایکشن کمیٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے قاری محمد عثمان نے سوال کیا کہ آخر اتنی بڑی اور پرانی آبادی کو مسمار کرنے کا فیصلہ کس اتھارٹی نے کس کے حکم پر کیا؟ جس کا جواب نہ ملنے پر قاری محمد عثمان نے کہا کہ اس کا تو مقصد یہ ہوا کہ حکمران جماعت اپنے روٹی کپڑا اور مکان دینے والے منشور کو ایک شخصیت کی خواہشات پر قربان کر کے غریب عوام کے معاشی قتل عام کی مرتکب ہو رہی ہے۔
قاری محمد عثمان نے کہا کہ گذشتہ 4 روز سے مجاھد کالونی اور مساجد کو پانی، بجلی اور گیس جیسی بنیادی انسانی ضروریات سے محروم کر دیا گیا۔ مساجد اور مکینوں کی بجلی اور گیس کی لائنیں کاٹ دی گئی ہیں، پانی بند کردیا گیا ہے۔ آخر اس ظلم کا جواز کون پیش کرے گا؟ قاری محمد عثمان نے کہا کہ ایسے مظالم تو ہٹلر نے بھی نہیں کئے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک کسی ادارے نے مجاھد کالونی کے مظلوم عوام کی بحالی کیلئے کچھ نہیں کیا اور نہ ہی کوئی ادارہ اس آپریشن کے جواز میں کوئی جواب دے سکا ہے۔
مذید پڑھیں : واٹر بورڈ کی نجکاری کی جائیگی نہ ہی کسی ملازم کو نوکری سے فارغ کیا جائے گا : CEO واٹر بورڈ
قاری محمد عثمان نے مزید کہاکہ مجاہد کالونی کربلا کا منظر پیش کررہی ہے۔ وزیر اعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ مجاھد کالونی کی کربلا کو کس کربلا سے تعبیر کریں گے؟ انہوں نے حکمران جماعت کی قیادت اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان کی قدیم ترین آبادی مجاھد کالونی پر ہونے والے مظالم کا نوٹس لیتے ہوئے غریب اور مظلوم عوام سے روٹی کپڑا اور مکان چھیننے کے بجائے انہیں انکا حق دیا جائے۔
وفد میں مولانا عبدالرشید نعمانی، اسلم خٹک ایڈوکیٹ، حاجی عجب خان، روزی غنی کابلگرامی، ناصر راجپوت، مولانا گل حسین کمال، مولانا طالوت صدیقی،پرویز باجوڑی، اختر نواز شامل تھے ۔