منگل, ستمبر 26, 2023
منگل, ستمبر 26, 2023
- Advertisment -

رپورٹر کی مزید خبریں

تازہ ترینتاریخ کے کنجوس ترین انسان کی حیران کن داستان

تاریخ کے کنجوس ترین انسان کی حیران کن داستان

عالمی ریکارڈ بنتے اور ٹوٹتے رہتے ہیں، مگر دنیا کے کنجوس ترین انسان کا اعزاز پانے والی امریکی خاتون کا ریکارڈ ایک صدی بعد بھی نہ توڑا جا سکا۔

ہیٹی گرین (Hetty Green) نامی اس خاتون کا نام ایک صدی پہلے 1914ءمیں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ درج کرکے اس بخیل ترین انسان قرار دیا گیا تھا۔ مذکورہ خاتون کے بخل کی داستانیں آج بھی امریکہ میں مشہور ہیں۔ 2 سو ملین ڈالر کی مالک ہونے کے باوجود اس کے بیٹے کی ٹانگ اس لےے کاٹنی پڑی تھی کہ خاتون نے اس کے علاج پر ایک پائی بھی خرچ نہیں کی تھی۔

متحدہ عرب امارات سے شائع ہونے والے اخبار البیان کی رپورٹ کے مطابق، دستیاب انسانی تاریخ میں بہت سے بخیلوں کا تذکرہ ملتا ہے اور ان کی بخل کی حکایتیں بھی مشہور ہیں۔ تاہم امریکی خاتون ہےٹی گرین (Hetty Green) کا نام باقاعدہ طور پر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کرکے اسے تاریخ کا بخیل ترین انسان قرار دیا گیا ہے۔

ہیٹی گرین 21نومبر 1834ءکو امریکی ریاست میساچوسٹس (Massachusetts) کے شہر نیو بیڈفورڈ (New Bedford) میں پیدا ہوئی تھی اور 3 جولائی 1916ء کو اس کا انتقال ہوا۔ ہیٹی گرین اپنے وقت کی بہت بڑی کاروباری شخصیت تھی، بلکہ وہ اس وقت دنیا کی سب سے مالدار خاتون تھی۔ مگر اس کے باوجود اس کے بخل کا یہ عالم تھا کہ امریکہ اور خصوصاً میساچوسٹس ریاست میں اس کا نام بخل کے لئے ضرب المثل ہے اور بخل سے کام لینے والوں کو ”ہیٹی گرین“ کہا جاتا ہے۔

مذید پڑھیں : اب ڈھونڈ انہیں چراغ رخِ زیبا لے کر

ہیٹی گرین کے بخل کی ناقابل یقین داستانیں امریکہ بھر میں مشہور ہیں۔ یہ بات زبان زد عام ہے کہ ہیٹی گرین نے زندگی میں کبھی بھی ایک پیسہ تک خرچ نہیں کیا۔ اس کے بچین کے حوالے سے زیادہ تفصیلات معلوم نہیں ہیں، تاہم کاروباری اور مشہور شخصیت بننے کے بعد اس نے کبھی بھی اپنے لئے نیا جوڑا نہیں بنوایا۔ چادر یا دوپٹہ بھی ہمیشہ پھٹا پرانا اور پیوند لگا ہوا پہنا کرتی تھی اور اسے اس وقت تک اوڑھے رکھتی تھی جب کہ وہ خود بوسیدہ ہوکر گر نہ جاتا۔ اس کی اس بوسیدہ حالت کے باعث لوگوں نے اس کا نام وال اسٹریٹ کی چڑیل (Witch Wall Street) رکھا تھا اور وہ اسی عرف سے مشہور ہے۔

ہیٹی گرین کا خاندان مچھلیوں کی تجارت سے وابستہ تھا۔ بچین میں ہیٹی کی والدہ بیمار ہوگئی، جس کے باعث اسے نانا کے گھر بھیج دیا گیا۔ ہیٹی 6 سال کی عمر میں ہی اپنے نانا کے کاروباری کاغذات کی جانچ پڑتال میں اس کا ہاتھ بٹاتی تھی۔ نانا ہی سے اسے پیسہ جمع کرنے اور خرچ نہ کرنے کی گویا تعلیم ملی۔ پھر حساب کتاب میں مہارت کے باعث ہیٹی کو 13 برس کی عمر میں اس کے امیر خاندان نے اپنا اکاﺅنٹنٹ مقرر کرلیا۔ بعد ازاں 15 برس کی عمر میں اسے مزید تعلیم کے لئے بوسٹن شہر بھیج دیا گیا۔ہیٹی اپنے مان باپ کی اکلوتی اولاد تھی۔ 1864ءمیں اس کے والد کا انتقال ہوا تو ورثہ میں اسے 7.5 ملین ڈالر ملے، جو اِس وقت کی قیمت کے لحاظ سے 107 ملین ڈالر کے برابر بنتے ہیں۔ پھر ہیٹی گرین کی بے لا ولد پھوپھی سیلفیا کا انتقال ہوا۔ اس نے اپنے ورثے میں موجود 2 ملین ڈالر کی رقم کے بارے میں وصیت کی تھی کہ اسے کسی خیراتی ادارے کو دیا جائے۔ جب ہیٹی کو اس وصیت نامے کے بارے میں علم ہوا تو اس نے فوراً ایک اور وصیت نامہ تیار کرا کے عدالت میں درخواست دائر کی کہ میری پھوپھی نے اپنی جائیداد اور نقد رقوم میرے نام کی تھیں۔ عدالت نے اس کے حق میں فیصلہ دیا تو پھوپھی کی ساری دولت بھی ہیٹی کو ملی۔

33 برس کی عمر میں ہیٹی نے ریاست ورمونٹ کی ایک کاروباری اور امیر شخصیت ایڈورڈ ہنری گرین سے شادی کی۔1867ء کو ہونے والی اس شادی سے پہلے ہی ہیٹی گرین سے شوہر سے ایک ایسے معاہدے پر دستخط کرائے، جس کے تحت شوہر کی وفات کے بعد اس کی ساری دولت ہیٹی کو مل گئی۔ یوں ہیٹی اس وقت کی دنیا کی سب سے مالدار ترین خاتون بن گئی۔ بعد میں اس نے پراپرٹی کا کاروبار بھی شروع کیا اور ریلوے پٹریاں بچھانے پر سرمایہ کاری کی۔ نیویارک میں بچھی پٹریوں پر اسی نے پیسہ لگایا ہے۔ جس سے اس کی دولت میں دن رات اضافہ ہوتا رہا۔ ہیٹی کی دولت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 1907ء کے اقتصادی کساد بازاری کے موقع پر امریکی حکومت نے بھی اس سے رجوع کیا تھا۔

مذید پڑھیں : پشاور سیف سٹی منصوبے میں تاخیر سے لاگت 12 سے بڑھ کر 20 ارب روپے تک پہنچ گئی

ایڈورڈ ہنری گرین سے ہیٹی گرین کے 2 بچے ہوئے۔ چھوٹے بیٹے نیڈ کے علاج میں بخل سے کام لینے کے باعث ہیٹی کی کنجوسی امریکہ بھر میں مشہور ہوئی۔ بچین میں گرنے کے باعث نیڈ کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔ باپ کا پہلے ہی انتقال ہوگیا تھا، کروڑ پتی ماں بچے کو لے کر غریبوں کے لیئے بنے اسپتالوں کا چکر لگاتی رہی، تاکہ کہیں مفت علاج ہو سکے، مگر مفت علاج کے چکر میں بچے کی ٹانگ کاٹنی پڑی، مگر ماں نے اس کے علاج پر ایک پیسہ خرچ نہیں کیا۔ یہ خبر اس وقت بھی بہت مشہور ہو گئی تھی۔

بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ ہیٹی نے اپنے بیٹے نیڈ کے علاج کے لئے اسے مفت اسپتال لے جانے کی زحمت نہیں کی، آنے جانے کے اخراجات سے بچنے کے لئے اس نے بچے کا گھریلو علاج ہی جاری رکھا اور ٹانگ سڑ کر گر گئی۔ ہیٹی کے کنجوسی کے بارے میں یہ بھی مشہور ہے کہ اس نے کبھی بھی نہانے دھونے کے لئے پانی گرم نہیں کیا۔ ہمیشہ ٹھنڈے پانی سے ہی نہاتی رہی۔ جبکہ زندگی میں کبھی صابن بھی استعمال نہیں کیا۔ وہ کھانے پینے کے حوالے سے نہایت بخل سے کام لیا کرتی تھی، اس کے روزانہ کا خرچ صرف دو سینٹ تھا۔ ہیٹی کے بخل کے باعث اس کے گھر والوں نے بھی بہت مشکل زندگی گزاری ہے۔ 81 سال کی عمر میں ہیٹی کا نیویارک میں انتقال ہوا۔

اسی وقت گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اسے ”دنیا کی بخیل ترین شخصیت“ (Meaner person in the world) کے طور پر درج کیا گیا تھا۔ جسے ایک صدی گزرنے کے بعد بھی کوئی توڑ نہ سکا۔ انتقال کے وقت ہیٹی کے بدن پر بوسیدہ کپڑے تھے اور اس کی دولت کا اندازہ 3 ارب 80 کروڑ ڈالر لگائی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں