کراچی : سندھ پروفيسرز اينڈ ليکچررز ايسوسی ايشن ( سپلا) کےسپريم ادارے صوبائی ايگزيکيٹو کونسل کے اجلاس ميں کيے گئے فيصلے کے تحت بایو ميٹرک مشينوں کی خريداری ميں کرپشن پر اعلیٰ سطحی کميٹی قائم نہ کرنے اور بایو ميٹرک حاضری کی آڑ ميں محکمہ کالج کے بے تاج بادشاہ کی جانب سے سندھ بھر کے کالج اساتذہ کی توہين اور تذليل کرنے اور دونام نہاد افسران کو عہدوں سے ہٹا کر واپس کالج میں تقرر کیا جائے ۔
حيدر آباد سميت سندھ بھر کے مختلف کالجوں ميں پروموٹ ہونے والی اسسٹنٹ پروفيسرز کی زبردستی رليونگ اور ان کے نام غير قانونی طور پر ان کی کالجز کے ای پورٹل سے ہٹانے ، آر ڈی ، ڈی جی آفسز اور سیکریٹریٹ میں اساتذہ کو تنگ کرنے اور رشوت ستانی کے خلاف 14 نومبر 2022 سے سندھ بھر کے کالجز ميں اسٹاپ کرپشن سيو ايجوکيشن تحريک کا آغاز کيا گيا ہے اور کرپشن کے خلاف سندھ بھر کے کالج اساتذہ سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔
سپلا کے مرکزی صدر منور عباس اور سیکریٹری جنرل پروفیسر شاہجہاں پنھور کے مطابق صوبے بھر کے کالجز ميں سياہ پرچم لہرا دیے گئے ہیں اور اساتذہ نے بازوں پر کالی پٹياں باندھ کر تدریسی عمل جاری رکھا ہوا ہے۔ سپلا کے رہنماوں نے یہ بھی کہا کہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ جن دو بد نام زمانہ مافیا کے زبانی حکم اور دباو کے سبب سندھ بھر کے تین سو چالیس سے زائد کالجز کے پرنسپل صاحبان نے مبینہ طور پر تبادلے کے خوف اور دباو کے نتیجے میں ایک ہی مخصوص ڈیلر سے کروڑوں روپوں کی مالیت کی جوبائیو میٹرک ”مشین“ خریدیں ۔
مذید پڑھیں : جامعہ کراچی : سینٹرز کے مسائل کے حل کیلئے ملازمین نے خود سر جوڑ لئے
کیا ان بايو ميٹرک مشینوں کی خریداری سے سے پہلے ضابطے کی کاروائی کے طور پر ٹینڈر کا اجرا کیا گیا؟ پیپرا اور سیپرا کے قوانین کو کیوں نظر انداز کیا گیا؟ پرنسپلز صاحبان سے جس مخصوص کمپنی سے یہ مشین خرید کروائی گئی کیا وہ کمپنی موجود بھی ہے؟ مذکورہ کمپنی کب رجسٹر ہوئی؟ اس کے کرتا دھرتا کون ہیں؟ کمپنی کی ادا شدہ ٹیکسوں کی تفصیلات کیا ہیں؟ ان تمام معاملات پر شفاف انکوائری ان بچوں کا قرض ہے جن کے فنڈز کے ساتھ مبینہ طور یہ کھلواڑ کیا گیا ۔
سپلا کے رہنماوں نے متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ اعلی حکام نے کرپشن روکنے سمیت دیگر مطالبات کو نہ مانا تو آئندہ ہفتے سے احتجاج میں مزید شدت آجائے گی اور پھر احتجاجی مظاہروں کا آغاز کر دیا جائے گا جس کا دائرہ کار اضلاع اور ریجن تک بڑھا دیا جائے گا۔
مذید پڑھیں : اسلامی مزدور تحریک کی سفر کہانی !
مختلف کالجز میں احتجاج سے سپلا کے مرکزی صدر پروفيسر منور عباس، مرکزی سيکريٹری جنرل پروفيسر شاھاہجہان پنھور، مرکزی نائب صدر پروفيسر سيد عامر علی شاہ، پروفيسر الطاف کھوڑو، پروفيسر لعل بخش کلہوڑو، مرکزی نائب صدر پروفيسر عصمت جہان، مرکزی ايڈيشنل سيکريٹری پروفيسر جڑيل شاہ، مرکزی جوائنٹ سيکرٹری پروفيسر حميدہ ميربحر، مرکزی جوائنٹ سيکرٹری پروفيسر عزيز ميمن، مرکزی فنانس سيکرٹری پروفيسر منان بروہی،پروفیسر سعید احمد ابڑو، پروفيسر رسول قاضی، سپلا کراچی کے صدر پروفيسر کريم احمد ناريجو، جنرل سيکرٹری پروفيسر عامرالحق، پروفيسر عارف يونس، پروفيسر غلام رسول لاکو، پروفيسر شبانہ افضل، پروفيسر عديل خواجہ،پروفیسر ڈاکٹر غلام رسول لاکھو، پروفیسر خالدہ گل، پروفيسر نزاکت حسين، پروفيسر آصف منير، پروفيسر نہال اختر، سپلا سکھر کے صدر پروفيسر مشتاق احمد پھلپوٹو، پروفيسر غفران بلوچ، پروفيسر لعل بخش سوہو، پروفيسر ملہار سندھی، پروفيسر محمد قابل، حيدرآباد ريجن کے پروفيسر مصطفی کاکا، پروفيسر غلام مرتضی سولنگی، پروفيسر نياز خاصخيلی، پروفيسر محمد صديق پنھور، پروفيسر بسم اللہ جان، پروفيسر اسلم کوسو اور ديگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔