فری میسن کی من گھڑت کہانیوں کا تخلیق کار انجام کو پہنچ گیا ، عدنان اوکتار کو تاریخ کی طویل ترین سزا ہوگئی ہے ۔
ترکی کے شہر استنبول کی عدالت نے کل ایک شخص کو 8 ہزار 658 برس قید کی سزا سنائی ہے ۔ یہ کسی بھی شخص کو عالمی سطح پر کسی عدالت کی جانب سے سنائی جانے والی سب سے لمبی قید کی سزا ہے ۔
عدنان اوکتار ترکی سے تعلق رکھنے والے ایک مشہور زمانہ کریکٹر ہے ۔ جسے مذہبی دنیا اوربالخصوص پاکستان میں صہیونیت کی قوت کی خیالی داستانوں اوران کی من گھڑت خفیہ سرگرمیوں سے متعلق جاننے والے افراد ہارون یحیٰ کے نام سے جانتے ہیں ۔
اسرائیلی انٹیلی جنس اوردنیا بھر کی یہودی تنظیموں کے تعاون سے جھوٹ وفریب کی حسین وپرکشش کہانیاں لکھنے والے عدنان اوکتار متعدد دفعہ گرفتار ہوئے ہیں ۔ مگر 2018 میں ہونے والی ان کی گرفتاری اہم ثابت ہوگئی ۔ ان پر جنسی تشدد، جنسی ریپ ، اغوا، اغوا برائے تاوان ، چوری اوردھوکہ دہی سمیت فراڈ اور اخلاقی گراوٹ کے بڑی تعداد میں مقدمات ہیں ۔
مزید پڑھیں : کراچی : JPMC اور NICH سمیت NICVD میں تقرریوں و تبادلوں کیلئے اجازت ضروری قرار
عدنان اوکتار ترکی کے مشہور ٹیلی وژن براڈکاسٹر اور رائٹر ہے ۔ وہ ٹی وی پر مذہبی پروگرام کرتا تھا ۔ وہ مذہبی ٹچ دیکر بہت ہی متنازع موضوعات کو زیر بحث لاتا تھا۔ مگر ان کی خاص پہچان ان کی یہودیوں سے متعلق تحریریں تھیں۔
یہ اسلامی دنیا کی نظروں میں خود کو ایک باخبر محقق کی شکل میں پیش کرتا تھا اور یہودیوں کی ریشہ دوانیوں٫سازشوں اور مستقبل کے منصوبوں کی منظرکشی کرکے انہیں پڑھنے والوں کے لئے ناقابل شکست اور ماوراء فطرت پیش کرتا تھا۔
آبنائے باسفورس کے کنارے واقع اپنے لگژری اور عالیشان محل میں شاہانہ زندگی انجوائے کرنے کے لئے اس کے اردگرد ہروقت بلا مبالغہ درجنوں خوبصورت ،نازک اندام اور شوخ حسینائیں جمع ہوا کرتی تھیں۔
مزید پڑھیں : کراچی : EOBI میں 400 خلاف ضابطہ بھرتیاں ، 358 ملازمین کی برطرفیاں ، اب کیا ہو رہا ہے ؟
عدنان نے اسرائیلی انٹیلی جنس کی خواہش پر یہودی تنظیموں سے متعلق ایسی کہانیاں لکھیں جن کا حقیقت سے دور کا بھی تعلق نہیں تھا ۔ جبکہ ان کہانیوں کا مقصد مسلمان نوجوانوں کے دل ودماغ میں یہودی پروٹوکول ،ان کی خفیہ طاقت، ناقابل تسخیر قوت اور فرضی خوف بٹھا نا تھا ۔جو یہودیوں کی مرضی وخواہش ہے۔
پاکستان سمیت کئی ممالک کے مذہبی افراد اسے بہت اہمیت دیتے تھے اور اس کی کتابوں کے ترجمے کرتے تھے ۔جس کی بڑی مانگ تھی ۔
ترک عدالت کے مطابق عدنان اوکتار 215 مجرموں کے گروپ چلاتے تھے جن کا مقصد بچیوں کو تعلیم سے محروم کرنا ان پر جنسی تشددکرنا اوراس جیسے انتہائی خطرناک جرم ثابت ہوئے ہیں ۔ فراڈیا رائٹر کے گینگ 72 افراد اس وقت ترکی میں حکام کی حراست میں ہیں ۔