کراچی : وفاقی اردو یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے ہر قسم کا تعاون کیا جائیگا ۔ جامعہ اردو میں ہونے والے تحقیقی کام قابل تعریف ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی جامعہ اردو کے قائم مقام شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الدین نے گریجویٹ ریسرچ مینجمنٹ کونسل کے 51 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔
اجلاس میں قائم مقام رجسٹرار پروفیسرڈاکٹرزرینہ علی بطور سیکریٹری شرکت کی۔ جب کہ رئیس کلیہ نظمیاتِ کاروبار، تجارت و معاشیات پروفیسرڈاکٹرمسعود مشکور صدیقی ، شعبہ اُردو ڈاکٹر یاسمین سلطانہ، شعبہ ریاضیاتی علوم ڈاکٹر مریم سلطانہ، شعبہ الیکٹریکل انجینئرنگ ڈاکٹرراحت اللہ ، انچارج کلیہ فارمیسی بحیثیت مبصرڈاکٹر مہہ جبین اور انچارج GRMC راشدہ خاتون شریک تھیں۔
مذید پڑھیں : ای او بی آئی میں بدعنوان افسران کی غیر قانونی سرگرمیاں
اجلاس میں کراچی کیمپسز کے 11 طلبہ کو پی ایچ ڈی کی اسناد تفویض کی گئیں ، جن میں (نباتیات) میں منیزہ ریاض بنت محمد ریاض، پارس شاہ بنت سیّد اشرف علی شاہ، عظمیٰ ستارہ بنت حفیظ احمد، فہد بشیر ولد محمد بشیر، (بین الاقوامی تعلقات) افشاں بنت اقبال، صدف نقوی بنت سید امیر حسین ( ابلاغِ عامہ) صدف نقوی، طاہرہ پروین بنت مرزا نور حسین، (اسلامیات) حافظ اعجاز علی ولد علی محمد، محمد شعیب ولد عزت خان، معاشیات (اسلام آباد) عرفان نذیر ولد محمد نذیر، سہراب خان ولد گل محمد شامل ہیں ۔
اس کے علاوہ 15 طلبہ کو( ایم فل ) (حیاتی کیمیاء) شیر خان ولد عبدالخالق، (حیوانیات) بھگونتی بنت ریواچند، (خرد حیاتیات) نصرت ممتاز بنت ممتاز لطیف خان ، حمنہ حنیف بنت محمد حنیف ،(طبیعیات) عالیہ معین بنت سید معین الدین، (بین الاقوامی تعلقات) رائمہ احمد بنت مظفر احمد، راجا ماجد ضمیر ولد راجہ محمد ضمیر خان، (تعلیمات) سالکہ شمس الدین بنت سید شمس الدین ، شاہدہ سیّد بنت سیّد خلیل احمد ، اطلاقی طبیعیات(اسلام آباد) حافظ محمد اکرام گھنجیرا ولد ملک محمد ایوب ، اُردو (اسلام آباد) عاصمہ مظہر بنت مظہر حسین، عالیہ قیوم بنت عبدالقیوم، محمد اعظم رضا ولد فضل ربانی، معاشیات (اسلام آباد)، شمائلہ اسلم بنت محمد اسلم، (بین الاقوامی تعلقات) راشد عزیز ولد عبدالعزیز، جب کہ ایک طلباء محمد مبشر بشیر ولد حافظ محم کوالیکٹریکل انجینئرنگ (اسلام آباد) ایم ایس کی ڈگری تفویض کی گئیں ۔