کوئٹہ : ایران میں عوامی احتجاجی تحریک کے ساتھ سرکاری مظالم کے بھی نت نئے ریکارڈ قائم ہو رہے ہیں ۔ بلوچ نوجوان خدا نور لجعی (30 سالہ) کو باسیج کے اہلکاروں نے پہلے زخمی کیا اور پھر اس پر تشدد کیا ۔
ایرانی باسیج کے اہلکاروں نے 30 سالہ بلوچ نوجوان خدا نور لجعی کو کھمبے کے ساتھ باندھ کر ہاتھوں پر تالے لگا دیئے ۔
مذید پڑھیں : قاری عثمان کا قدیم آبادی “مجاہد کالونی” پر آپریشن کیخلاف گرینڈ احتجاج کا عندیہ
جس کے بعد زخمی بلوچ نوجوان بیچارہ سسک کر مر گیا ۔ مہسا امینی کے بعد اب خدا نور عوامی تحریک کا ایک نیا آئیکون بن گیا ہے ۔