کراچی : ینگ نرسنگ کے زیر اہتمام جاری احتجاج کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سندہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ھو گئی ‛ کل دما دم مست قلندر ھو گا‛ محکمہ صحت ھوش کے ناخن لے ‛ بشرا آرایئں کی معطلی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ‛تحریری معائدے کے باوجود مسائل حل نہیں ہوئے ‛ دھمکیوں ، تبادلوں اور ملازمین کو سسپنڈ کر کہ انتقامی کاروائیاں سے ملازمین جھک نہیں سکتے ۔ رسک الائونس جاری کر کہ ملازمین میں بیچینی ختم کی جائے ۔
تفصیلات کے مطابق ینگ نرسز کے زیر اہتمام کراچی سے کشمور تک 22 دن سے احتجاج جاری ہے ۔ سندھ حکومت نے تحریری معاہدہ کیا تھا کہ 5 نومبر تک مطالبات منظور کیئے جائینگے لیکن مسائل حل ہونے کے بجائے دھمکیوں ،تبادلوں اور ملازمین کو سسپنڈ کر کہ انتقامی کاروائیاں پر اتر آئی ہے اور ملازمین کے مسائل حل نہ کرنے پر بضد ہے ۔
مذید پڑھیں : بھارت اسرائیل اور امریکہ سے فنڈ لینے والا عمران نیازی پاکستان مخالف بات کر رہا ہے : علامہ راشد محمود سومرو
ھم وقت حکومت کو بتانا چاھتے ہیں کہ ایسی کاروائیوں سے ملازمین ڈرنے والے نہیں ہیں اور اپنے جائز حقوق لینے کے لئے سندھ سیکریٹریٹ ،سندھ اسیمبلی اور وزیر اعلی ھائوس تک بھی مارچ کر سکتے ہیں ۔
پریس کلب کراچی پر سندھ بھر سے ھزاروں کی تعداد میں ملازمین اپنے جائز حقوق جن میں رسک الائونس کی بحالی ،نرسز کے پروموشنز ، پیرا میڈیکل کے سروس اسٹرکچر آور ہیلتھ سپورٹنگ اسٹاف کا ٹائم اسکیل سمیت ڈاکٹرز اور نرسز کی ڈیپوٹیشن پالیسی کی منظوری کے لئے منگل کو دمادم مست قلندر ھو گا ۔