منگل, ستمبر 26, 2023
منگل, ستمبر 26, 2023
- Advertisment -

رپورٹر کی مزید خبریں

تازہ ترینمحکمہ تعلیم کالجز کی نئی SNE برائے 24-2023 بنانے کیلئے کمیٹی قائم

محکمہ تعلیم کالجز کی نئی SNE برائے 24-2023 بنانے کیلئے کمیٹی قائم

کراچی : حکومت سندھ کے محکمہ تعلیم کالجز نے نئے مالی سال 24-2023 کے بجٹ میں کالجز کے نئے فارمولے کے تحت کالجز کی ایس این ای کے لئے کمیٹی قائم کر دی ہے ۔ کمیٹی میں ایڈیشنل سیکرٹری کالجز ، ڈائریکٹر جنرل کالجز اور سیکشن افسر جنرل ایڈمنسٹریشن کو ممبر بنایا گیا ہے ۔

الرٹ نیوز کے مطابق محمکہ تعلیم کالجز سندھ کے متعدد کالجز میں طلبہ کی تعداد زیادہ اور ایس این ای کے مطابق اساتذہ کی تعداد کم اور بعض کالجز میں اساتذہ کی تعداد ، طلبہ کی مطلوبہ تعداد سے بھی زیادہ ہے جس کی وجہ سے تعلیمی نظام پر اثر کے ساتھ ساتھ خود انتظامی معاملات بھی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں ۔

محکمہ کالجز کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن نمبر NO.SO(G.A)CED/SNE/2023-24 کے مطابق 17 اکتوبر کو لیٹر نمبر FDM&E1/4-1/59/BCC/2023-24 کے تحت محکمہ فنانس کی جانب سے ملنے والی ہدایات کے بعد تین رکنی ترجیحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔ جس میں کمیٹی کے لئے دو ٹی او آرز تشکیل دیئے گئے ہیں ۔

مذید پڑھیں : سپریم کورٹ کے حکم کی غلط تشریح سے ہمیں بے گھر نہ کریں : اہلیانِ مجاہد کالونی ناظم آباد

جن میں کمیٹی کالجز کی ایس این ای کی جانچ کرے گی اور اس کے بعد 24-2023 کی ایس این ای کے لئے سفارشات مرتب کرے گی ، اسی میں وہ متعلقہ دفاتر اور اس کے ماتحت دیگر دفاتر کے لئے سفارشات کو سامنے رکھے گی ۔ اس کے علاوہ کمیٹی نئی ایس این ای کے لئے سیکرٹری کالجز سے منظوری لینے کے بعد مخصوص سفارشات کے ساتھ محکمہ فنانس کو بھیجے گی ، جس میں کمیٹی واضح طور پر لکھے گی کہ نئی ایس این ای کی منظوری سے کالجز اور محکمہ کو کیا فائدہ ہو گا ۔

واضح رہے کہ محکمہ تعلیم کالجز میں اساتذہ کی ایس این ای کے چار درجاتی فارمولے کے تحت کچھ عرصہ قبل تک ایک فیصد پروفیسر ، 15 فیصد ایسوسی ایٹ پروفیسر ، 34 فیصد اسسٹنٹ پروفیسر اور 50 فیصد لیکچررز کا کوٹہ تھا ۔ جس کے بعد اس کی نظر ثانی کرنے کے بعد 2 فیصد پروفیسرز ، 17 فیصد ایسوسی ایٹ پروفیسر ، 35 فیصد اسسٹنٹ پروفیسر اور 46 فیصد لیکچررز کا کوٹہ مقرر کیا گیا تھا ۔

کالجز کے اساتذہ کی ترقیوں کا مذکورہ فامولہ بھی دیگر صوبوں بالخصوص خیبر پختون اور جامعات کے اساتذہ کی نسبت اتہائی کم تصور کیا جا رہا ہے ۔ جس کا اثر اساتذہ کی کارکردگی کے علاوہ کالجز کی کارکردگی پر بھی پڑ رہا ہے ۔ اساتذہ کی ترقیاں اس فارمولے کے تحت ہونے کی وجہ سے کئی کئی برس تک اساتذہ ایک ہی گریڈ میں رہنے اور جامعات کی نسبت قدرے تاخیر سے ترقی حاصل کرنے کی وجہ سے بد دل ہو جاتے ہیں ۔

مذید پڑھیں : اڈیالہ جیل میں عمر قید کی سزا پانے والے قیدی کو سہولت دینے کیلئے سندھ پولیس کراچی لے آئی

معلوم رہے کہ اس وقت خیبر پختون خواہ میں کالجز کے اساتذہ کی ترقیوں کا 5 درجاتی فارمولہ نافذ ہے ۔ خیبر پختون خوا میں 21 گریڈ کے سینئر پروفیسر کیلئے پوائنٹ 5 فیصد ، 20 گریڈ کے پروفیسر کیلئے 6 فیصد ، گریڈ 19 ایسوسی ایٹ پروفیسر کے لئے 22 فیصد اور گریڈ 18 اسسٹنٹ پروفیسر کیلئے ساڑھے 35 فیصد اور گریڈ 17 کے لیکچرر کے لئے 36 فیصد فارمولہ رکھا گیا ہے ۔ خیبر پختون خوا میں گریڈ 21 پر سنیئر پروفیسر کہلاتا ہے ۔

واضح رہے کہ جامعات میں لیکچرر کا گریڈ 18 ، اسسٹنٹ پروفیسر کا گریڈ 19 ، ایسوسی ایٹ پروفیسر کا گریڈ 20 اور پروفیسر کا گریڈ 21 کا ہوتا ہے ۔ سینئر اساتذہ کا کہنا ہے کہ محکمہ کالجز اگر تعلیمی کاکررگی اور اساتذہ کی پرفامنس کو بڑھانا چاہتا ہے تو وہ اساتذہ کی ترقیوں کے فارمولے کو مذید ری وائز کرے تاکہ اساتذہ اپنی محنت اور مسلسل تدریسی کارکررگی کے نتیجہ میں ترقی کے لئے مذید پر جوش انداز میں محنت کریں ۔ تاہم اب اس کمیٹی کی سفارشات کے بعد سندھ بھر کے کالجز میں اساتذہ کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے وہاں پر گریڈ وائز تعداد کو پورا کیا جائے گا ۔

عظمت خان
عظمت خانhttp://alert.com.pk
عظمت خان بحیثیت رپورٹر گزشتہ 15 برس سے ملک کے مختلف پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا اداروں سے وابستہ ہیں اور مذہبی، تعلیمی ، لیبر، فراہمی و نکاسی آب سمیت مختلف امور اور شعبہ جات کے حوالے سے خبروں اور تحقیقاتی رپورٹس کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں ۔ وہ کتابوں کے مصنف اور ابلاغ عامہ میں ایم فل کے طالب علم ہیں ۔
متعلقہ خبریں