کراچی : گرینڈ ہیلتھ الائنس کے تحت حکومت سندھ کے محکمہ صحت کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہو گئی ۔ سندھ حکومت وعدہ وفا نہ کر سکی ۔ 5 نومبر تک ڈیڈ لائن ختم ہونے اور ہیلتھ رسک بحال نہ ہونے پر سندھ بھر کے ڈاکٹرز ، پیرا میڈیکل اسٹاف سمیت دیگر ملازمین نے 8 نومبر کر گرینڈ دھرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔
ڈاکٹر محبوب نوناری چیئرمین گرینڈ ہیلتھ الائینس سندھ نے کہا ہے کہ جب تک تمام مطالبات منظور نہیں کیئے جاتے وزیر اعلی ہائوس و سندھ سیکریٹریٹ کے سامنے پر امن احتجاجی مظاہرے کیئے جائیں گے ۔
ہفتہ کو سول اسپتال حیدر آباد میں گرینڈ ہیلتھ الائنس سندھ کا ہنگامی اجلاس ڈاکٹر محبوب نوناری کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ جس میں ڈاکٹرز ، پیرا میڈیکل اسٹاف ، نرسز ، ویکسینیٹر ، لیڈی ہیلتھ ورکر ، سپورٹنگ اسٹاف کے مرکزی عہدے داروں نے شرکت کی اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کیئے گئے معاہدے کے تحت مطالبات منظور نہ ہونے اور غیر سنجیدہ رویے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ۔
مذید پڑھیں : سینیٹر اعظم خان سواتی کی ویڈیو کی ابتدائی فارنزک رپورٹ FIA نے جاری کر دی
اجلاس میں اس مشکل وقت میں اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا ایک بار اعادہ کیا گیا ۔ اور شرکاء احلاس کو بتایا گیا کہ یہ احتجاج مسلسل 22 روز سے جاری ہے ۔ اب اس احتجاج میں پیر سے ایمرجنسی سروسز کے علاوہ ساری سروسز بند کری گے ۔ جس میں او پی ڈی‛ آپریشن تھیٹر ‛ کووڈ اور میزل ویکسینیشن کا عمل بھی بند کر دیا جائے گا ۔
اجلاس کے شرکاء نے اعلان کیا کہ اگر پیر تک مسائل حل نہ کیے گئے تو منگل 8 نومبر کو کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا پورے سندھ سے قافلہ کراچی کی طرف رواں دواں ہوں گے اور دما دم مست قلندر ہو گا ۔
مذید پڑھیں : پیمرا کی عمران خان کی تقاریر و پریس کانفرنسز نشر کرنے پر پابندی عائد
شرکاء اجلاس نے یہ بھی اعلان کیا کہ احتجاج تب جاری رہے گا جب تک مستقل ہیلتھ رسک الائونس ، پیرا میڈیکل سپورٹنگ اسٹاف کا سروس اسٹرکچر ، ٹائم اسکیل ، ڈاکٹرز کی ڈپوٹیشن پالیسی ، ڈینٹل سیٹس ، نرسز کے پروموشن ، لیڈی ہیلتھ ورکرز ویکسینیٹرز کے مطالبات اور دیگر جائز مطالبات مننظور نہیں ہوتے ۔