کراچی : ناظم اسلامی جمعیت طلبہ تیمور احمد کا کہنا تھا کہ ڈی جے سندھ گورنمنٹ سائنس کالج کے ایم ایس سی بلاک کی بنیاد 2006 میں سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ نے گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کلاسز کے لئے رکھی تھی ۔ 2010 میں یہ عمارت سندھ حکومت کی تحویل میں آئی جب کہ 2012 میں اس کی تعمیر مکمل ہوئی لیکن 10 سال گزرنے کے باوجود ان میں کلاسز کا آغاز نہیں کیا جا سکا ہے ۔
اب اس عمارت کو کسی بھی سازش کا شکار نہیں ہونے دیں گے ۔ پہلے ہی کالج کی 4 عمارتوں پر مختلف ادارے قابض ہیں ، کالج مزید کسی نقصان کا متحمل نہیں ہے ۔
مزید پڑھیں : آرمی پبلک اسکول گلگت کی فیسیوں میں 60 فیصد اضافے پر نظر ثانی کیلئے والدین کی درخواست
کالج کی انتظامیہ جامعہ کراچی سے الحاق کے 4 ماہ رکے ہوئے سلسلے ہوئے جلد از جلد بحال کرے ، تاکہ سست روی کا شکار الحاق کا معاملہ کلیئر ہو اور نومبر ، دسمبر میں ہونے والے داخلوں میں طلبہ حصہ لے سکیں ، اور اس کے بعد جنوری سے بیلچر اور ماسٹر کے پروگراموں کا آغاز ممکن ہو سکے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمارت اور وسائل کو دیکھتے ہوئے ایک ہزار نئے داخلے باآسانی ممکن ہیں ۔ اس جدوجہد میں ہر آئینی اور جمہوری راستہ اختیار کریں گے ۔