کراچی : ضلعی ایجوکیشن افسر لاڑکانہ (پرائمبری) گل شیر سومرو نے ضلعی اکائونٹ افسر کے نام خط لکھ کر 21 اساتذہ و ملازمین کو نوکری سے برطرف کر دیئے جانے کی وجہ سے ان کے اکائونٹس بند کرنے کا آرڈر جاری کیا ہے ۔
الرٹ نیوز کو حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق حکومت سندھ کا محکمہ تعلیم جہاں نئے اساتذہ بھرتی کر رہا ہے وہیں پر گھوسٹ اور طویل عرصہ سے نوکریوں سے مفرور اساتذہ و ملازمین کو برطرف بھی کر رہا ہے ۔ گزشتہ روز ضلعی ایجوکیشن افسر لاڑکانہ (پرائمبری) گل شیر سومرو نے ضلعی اکائونٹ افسر کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 21 اساتذہ و ملازمین گزشتہ کئی عرصے سے ڈیوٹی پر نہیں آ رہے تھے جن کے حوالے سے قانونی کارروائی مکمل کر کے ان کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے ۔
چیف مانیٹرنگ آفیسر یاسر سولنگی کی رپورٹ پر ان اساتذہ و ملازمین کو نوکری سے برطرف کیا ہے ، سی ایم او کی رپورٹ کے مطابق ان ملازمین کو ہدایات دی گئیں اور اخبارات میں بھی اشتہار دیا گیا جس کے باوجود انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا جس کے بعد آخری وارننگ کے بعد ان ملازمین کو نوکری سے برطرف کی سفارش کی تھی ۔
مذید پڑھیں : غیر رجسٹرڈ سکولوں کے انرولمنٹ اور امتحانی فارمز سے متعلق ڈائریکٹوریٹ سکول کا اہم اعلان
ان اساتذہ و ملازمین میں پرائمبری اسکول ٹیچر نوشین عنبر ، سمیرا پروین ، تبسم ، شاہد علی ، نصرت الیاس صنم ، قاصد حسین ، رستم ، حمیدہ ، غلام سکینہ ، کلثوم ، روبی ، نجم الدین ، سعیدہ ، حفیظہ ، رخسانہ ، اعجاز علی (چوکیدار) ، میر حسین (نائب قاصد ) پرائمبری اسکول ٹیچر روبینہ ، ذاکر حیسن چاچڑ نائب قاصد ، پی ایس ٹی منصورہ ، مختیار علی ، بے بی صنم، وزیر خاتون ، رجب علی ، ریحانہ ، سینیٹری ورکر وحید علی بھٹو ، فردوس ، نادر علی شاہانی شامل ہیں ۔
ان اساتذہ و ملازمین کو سندھ سول سرونٹس (ای اینڈ ڈی ) کے تحت ملازمت سے برطرف کیا گیا ہے ۔جنہوں نے متعدد شوکاز کے باوجود کوئی جواب جع نہیں کرایا تھا ۔جس کے بعد مجاز اتھارٹی کی اجازت سے ان کو برطرف کیا گیا ہے ۔