کراچی : انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کی مجلس عاملہ کا اجلاس پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی القدر کی سربراہی میں اسٹاف کلب میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر ثمر سلطانہ، پروفیسر ڈاکٹر عظمی عاشق ، پروفیسر ڈاکٹر انتخاب الفت ، پروفیسر ڈاکٹر حارث شعیب، ڈاکٹر باسط انصاری، غفران عالم ، عتیق رزاق ، ڈاکٹر فیضان نقوی، ڈاکٹر عبدالجبار خان ، ڈاکٹر تحسین احمد ، ڈاکٹر محمد علی، ڈاکٹر ندا علی، ڈاکٹر معروف بن روف اور ڈاکٹر محسن علی نے شرکت کی ۔
اجلاس کا ایجنڈا انجمن اساتذہ 2022-2023 کے انتخابات تھا ، انجمن اساتذہ کے انتخابات کے لیئے 17 نومبر جب کہ اینول فنکشن کے لیے 15 نومبر کی عارضی تاریخوں کا مندرجہ ذیل سفارشات کے ساتھ انتخاب کیا گیا ۔
1- اس دفعہ اینول لنچ (Lunch) کو ترجیح دی جائے گی ، اس سلسلے میں شیخ زید اسلامک سینٹر کی انتظامیہ سے رابطہ کر کے آڈیٹوریم اور اس میں موجود سہولیات کا جائزہ لیا جائے گا بصورت دیگر اینول ڈنر اسٹاف کلب میں منعقد کیا جائے گا ۔
2 – جنرل باڈی کی قرارداد کے مطابق انتظامی عہدہ رکھنے والا شخص انجمن کے عہدے داران (Office Bearers) کے عہدے کے لئے نااہل ہوگا ۔
1- انجمن اساتذہ کے اراکین نے افسران و ملازمین جامعہ کے احتجاج کی بھرپور اور حمایت کا اعلان کیا اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ان کے تمام جائز مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کیا جائے –
اراکین نے گزشتہ رات انتظامیہ کی جانب سے نکالے گئے دو خطوط کی پرزور مذمت کی اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ان خطوط کو فی الفور واپس لیا جائے-
اس سلسلے میں انجمن اساتذہ بروز پیر کو افسران اور ملازمین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر کلاسز (classes) کے بائیکاٹ کا اعلان کرتی ہے-
2 – اراکین مجلس عاملہ نے ہاؤس سیلنگ (House ceiling) اور آرڈرلی الاؤنس( Orderly allowance) کو ختم کرنے کے لیے HEC کے لیٹر کو سنڈیکیٹ کا ایجنڈا بنانے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا اس item کو فوری طور پر ایجنڈے سے ہٹایا جائے ۔