کراچی : وفاقی جامعہ اردو، شعبہ کیمیاءکے تحت ”غذا کے عالمی دن“ کے موقع پر غذا کے معیار اس کی حفاظت اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا ، سیمینار میں شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الدین نے خصوصی شرکت کی ۔
اس موقع پر جامعہ اردو کی قائم مقام رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر زرینہ علی نے طلبہ کو بتایا کہ پودوں میں کیڑے مار ادویات کا زیادہ استعمال ہماری روز مرہ کی خوراک کو آلودہ کررہا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ عملی زندگی میں ایمانداری اور وقت کی پابندی کے ساتھ اپنے تعلیمی معیار کو بہتر بنائیں۔صدر شعبہ کیمیاءپروفیسر ڈاکٹر عبدالمجید نے کہا کہ غذا کو محفوظ کرنے کیلئے جو کیمیائی ایشیاءاستعمال کی جاتی ہیں وہ دن بدن مُضرِ صحت ہوتی جارہی ہیں۔
مذید پڑھیں : محنت کشوں کے فنڈز سے EOBI کے 4 افسران کو 2 کروڑ 20 لاکھ روپے قرض دے دیا گیا
ڈائریکٹر اورک پروفیسر ڈاکٹر محمد علی ویرسانی نے غذائی اجناس کو محفوظ بنانے کے حوالے سے نامیاتی محلل کے مضر اثرات کو اجاگر کیا۔مقرر عظیم دلاور نے طلباءکو غذائی اجناس کو محفوظ کرنے اور اس کی معیاری جانچ کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جبکہ ڈاکٹرسحرش زبیری نے غذائی اجناس کی جانچ پڑتال اور اس کے طریقہ کار کے حوالے سے طلبہ کو تفصیلات فراہم کیں۔
سیمینار میں جامعہ اردو کے علاوہ سندھ مدرسة السلام کے طلبہ اور ڈاکٹر ہاشم زبیری شریک تھے ۔پروگرا م میں آرگنائزر اور میزبانی کے فرائض ڈاکٹر عطیہ حسن نے انجام دیئے جبکہ دیگر ممبران میں ڈاکٹر عروج ہارون، ڈاکٹر ثمینہ عبدالستار، ڈاکٹر سمیرا رضی خان اور ڈاکٹر ثناءگل شامل تھیں۔ تقریب کے اختتام پرسرٹیفکیٹ اورمہمانوں کو گلدستے پیش کئے گئے ۔