کراچی : گرینڈ ہیلتھ الائنس کے تحت سندھ بھر کے تمام سرکاری اسپتالوں میں مستقل احتجاج جاری ہیں ، یہ احتجاجی مظاہرے ہیلتھ رسک الاؤنس کی بحالی تک جاری رہیں گے ۔
گزشتہ تین سالوں سے جہاں دنیا بھر کے ہیلتھ ورکرز جن میں ڈاکٹرز، نرسز ، پیرا میڈیکل اسٹاف فرنٹ لائن ورکرز کے طور پر کرونا جیسے مہلک وائرس سے لڑ رہے ہیں اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں ۔ وہیں پر پاکستان اور بلخصوص کراچی میں بھی ہیلتھ ورکز نے اپنا حق ادا کیا ۔
مزید پڑھیں:سوڈان: دو قبائل کے مابین فسادات میں 100 سے زائد افراد ہلاک
وہیں دنیا بھر میں فرنٹ لائین ورکرز کو خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے ۔ تاہم صوبہ سندھ میں ان ہیلتھ ورکرز کے ساتھ زیادتی کا معاملہ کیا جا رہا ہے جس کے خلاف احتجاج شروع ہو گیا ہے اور اس پر گرینڈ ہیلتھ الائنس نے کہا ہے کہ وہ کسی بھی صورت یہ رویہ قبول نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنگ جیتنے کے بعد افواج میں اعزازی طور پر شیلڈ یا انعام سے نوازا جاتا ہے ، جب کہ کرونا وبا سے لڑنے والے ہیلتھ ورکرز کو احتجاج پرمجبور کیا جا رہا ہے ۔ مشکل میں ساتھ دینے والوں پر مشکل لائی جا رہی ہے ۔
مزید پڑھیں:کیڈٹ کالج مری کے طالب علم سے زیادتی کیس کے دو ملزمان گرفتار
محکمہ صحت کی جانب سے جاری ہیلتھ ورکرز کا ہیلتھ رسک الاؤنس بند کرنا ان کے ساتھ سراسر زیادتی و ظلم کے مترادف ہے ۔ کرونا کے وقت ملازمین کو استعمال کرنا اور استعمال کے بعد بازار میں اور مل جائیں گے جیسے القابات سے نوازنا ان کی توہین و تزلیل ہے۔
کیا معلوم مستقل میں کرونا یا اس سے بڑھ کر کوئی وبا ایک بار پھر سر اٹھا لے تو کس منہ سے ان کی خدمات لی جائیں گی ۔