سوڈان : غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق زمین کے تنازع سے شروع ہونے والے لسانی فسادات بدھ کی دوپہر کو صوبائی دارالحکومت دمازین میں دو مقامی قبیلوں کے افراد کے درمیان شروع ہوئے ، جو تیزی سے دیگر علاقوں اور قبائلی دیہاتوں تک پھیل گئے۔ جس کے نتیجے میں 150 افراد جان سے گئے ۔
مزید پڑھیں:کیڈٹ کالج مری کے طالب علم سے زیادتی کیس کے دو ملزمان گرفتار
مقامی امدادی کمیشن کے سربراہ رمضان یسن کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں خواتین، بچے اور معمر افراد شامل ہیں، جب کہ فسادات میں سیکڑوں افراد شدید زخمی بھی ہوئے ہیں، جن میں سے بیشتر کو گولیاں ماری گئی یا اعضاء کاٹ دئیے گئے ہیں ۔
رپورٹس کے مطابق صوبے کا سب سے بڑا قبیلہ ہوسا کی جانب سے خودمختار نظام حکومت کے اعلان پر مختلف قبائل نے مسلح مزاحمت کا راستہ اختیار کر لیا ہے ۔