جمعرات, ستمبر 21, 2023
جمعرات, ستمبر 21, 2023
- Advertisment -

رپورٹر کی مزید خبریں

اسلامپی ایل ایس اکاؤنٹ کے منافع کا شرعی حکم کیا ہے ؟

پی ایل ایس اکاؤنٹ کے منافع کا شرعی حکم کیا ہے ؟

سوال : پرافٹ اور لاس اکاؤنٹ پر جو منافع ملتا ہے ،کیا وہ جائز ہے؟

جواب : واضح رہے کہ پی ایل ایس اکاؤنٹ پر ملنے والے منافع شرعاً سود کے حکم میں ہے،اس لیے اس کا استعمال کرنا ناجائز ہے۔

قرآن کریم میں ہے:

{يَا أَيُّهَا الَّذِينَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ فَإِنْ لَمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ}[البقرة:278، 279]

ترجمہ:اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو ، اور جو کچھ سود کا بقایا ہے اس کو چھوڑدو، اگر تم ایمان والے ہو، پھر اگر تم (اس پر عمل ) نہ کروگے تو اشتہار سن لو جنگ کا اللہ کی طرف سے اور اس کے رسول کی طرف سے۔(از بیان القرآن)

حدیث پاک میں ہے:

"عن جابر قال: لعن رسول اﷲ صلی اﷲ علیه وسلم آکل الربا، وموکله، وکاتبه، وشاهدیه، وقال: هم سواء”.

(الصحيح لمسلم، با ب لعن آکل الربا، ومؤکله، ج: 3، ص: 1219، ط: دار إحياء التراث العربي)

ترجمہ: حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے سود لینے والے اور دینے والے اور لکھنے والے اور گواہی دینے والے پر لعنت کی ہے اور فرمایا: یہ سب لوگ اس میں برابر ہیں، یعنی اصل گناہ میں سب برابر ہیں اگرچہ مقدار اور کام میں مختلف ہیں۔(از مظاہر حق)

ایک اور حدیثِ مبارک میں ہے:

’’وعن ابن مسعود رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ” إن الربا وإن كثر فإن عاقبته تصير إلى قل. رواهما ابن ماجه والبيهقي في شعب الإيمان.‘‘

(مشکاة المصابیح، باب الربوا، الفصل الثالث،ج: 2، ص:859، ط: المكتبة الإسلامي)

ترجمہ: حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا سود سے حاصل ہونے والا مال خواہ کتنا ہی زیادہ ہو مگر اس کا انجام کمی یعنی بے برکتی ہے۔(از مظاہر حق)

فقط واللہ اعلم

فتوی نمبر : 144401101901

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن

محمد سعد سعدی
محمد سعد سعدیhttp://alert.com.pk
محمد سعد سعدی راولپنڈی کی جامع مسجد شاہ نذر دیوار خطیب ہیں، آپ سیکرٹری جنرل پاکستان شریعت کونسل ضلع راولپنڈی بھی ہیں۔
متعلقہ خبریں