Home پاکستان مسلم خاتون کا حجاب کھینچنے پر بھارتی وزیر اعلی کیخلاف 500 سے...

مسلم خاتون کا حجاب کھینچنے پر بھارتی وزیر اعلی کیخلاف 500 سے زائد مفتیان کرام کا فتوی

لاہور : ہندوستان میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا مسلم خاتون ڈاکٹر نسرین پروین کا حجاب کھنچنا اسلامی تہذیب و تمدن اور عورت کے عزت و تقدس پر حملہ ہے اسکی پُرزور مذمت کرتے ہیں۔ 500 سے زائد مفتیان کرام کا شرعی اعلامیہ جاری کر دیا ہے ۔

وفاق المدارس الاسلامیہ الرضویہ پاکستان اور وفاق المساجد الرضویہ پاکستان کی مجالس شوریٰ کا مشترکہ اجلاس ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان کی صدارت میں جامعہ علمیہ ،اچھرہ ،لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا،اعلامیہ میں کہا گیا کہ:

۱۔ ہندو ستان میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا مسلم خاتون ڈاکٹر نسرین پروین کا حجاب کھنچنا اسلامی تہذیب و تمدن اور عورت کے عزت و تقدس پر حملہ ہے اسکی پُرزور مذمت کرتے ہیں۔

۲۔ وزیر اعلیٰ کی اس حرکت سے ہندو ذہنیت کی عکاسی اور مسلم دشمنی واضح ہوتی ہے۔اس واقعے سے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوا ہے۔ اس سے واضح ہوا کہ بھارت میں عورتوں کے حقوق محفوظ نہیں ہیں۔

۳۔ وزیرِ اعلیٰ کا مسلم خاتون کا حجاب کھینچنے کا واقعہ انتہائی شرمناک،قابلِ مذمت اور مذہبی آزادی پر کھلا حملہ ہے جو نہ صرف انسانی اقدار،آئینی حقوق اور جمہوری روایات کی صریح خلاف ورزی ہے بلکہ یہ مسلم خواتین کی عزت،وقار اور مذہبی تشخص پر براہِ راست حملہ ہے۔

۴۔ کسی بھی ریاست کے وزیرِ اعلیٰ سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ تمام مذاہب،طبقات اور شہریوں کے حقوق کا محافظ ہوگا مگر نتیش کمار کا یہ طرزِ عمل اس بات کا ثبوت ہے کہ ہندوستان میں اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے افراد خود مذہبی تعصب اور نفرت کو فروغ دے رہے ہیں۔

۵۔ ایک باحجاب مسلمان خاتون ڈاکٹر جو انسانیت کی خدمت سے وابستہ ہے اس کے ساتھ ایسا غیر مہذب اور توہین آمیز رویہ قابلِ افسوس ہی نہیں بلکہ قابلِ سزا جرم ہے۔

۶۔ حجاب کھینچنا صرف ایک کپڑے کو کھینچنا نہیں بلکہ یہ عورت کی عزت،اس کے ایمان اور اس کی شناخت کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔حجاب مسلمان عورت کامذہبی،آئینی اور بنیادی حق ہے۔

۷۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار اس شرمناک عمل پر فوری طور پر قوم سے معافی مانگیں اور ڈاکٹر نسرین پروین کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔

۸۔ عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں، اقوامِ متحدہ، او آئی سی، اس واقعے کا نوٹس لیں اور ہندوستان میں مسلمانوں بالخصوص مسلم خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے تعصب اور ظلم کے خلاف راست اقدامات اٹھائیں۔

۹۔ مشترکہ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آج ملک بھر میں جمعتہ المبارک بھارت کی مذمت اور عورت کی عزت کے عنوان سے پڑھائے جائیں گے۔

مشترکہ اجلاس میں ملک بھر سے 500 سے زائد مفتیان کرام اور علماء کرام نے شرکت کی ، جن میں ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان(چیئر مین وفاق المدارس الرضویہ )، مفتی گلزار احمد نعیمی (اسلام آباد)، ، ڈاکٹر مفتی شمس الرحمن شمس(پشاور)، مفتی سید عبد الحق ترمذی(کراچی)، مفتی محمد اقبال قادری (بلوچستان)، مفتی پروفیسر محمد عبدالرؤف چشتی (مظفرآباد)،مفتی محمد اسامہ حنیف (گلگت بلتستان)، مفتی جمیل احمد(منڈی بہاء الدین)، مفتی غلام اصغر صدیقی (لاہور) شامل ہیں ۔

اس کے علاوہ مفتی سید واجد علی گیلانی(شیخوپورہ)، مفتی فیض بخش رضوی (ملتان)، مفتی عطاء الرحمن چشتی (سوات)، ڈاکٹر مفتی حسیب قادری (گجرات)، ڈاکٹر مفتی عمران انور نظامی (پاکپتن)، ڈاکٹر مفتی نوید اقبال(جہلم)،مفتی شفاقت علی ہمدمی(لاہور)، ڈاکٹر مفتی شہزاد قادری (سیالکوٹ)، مفتی باغ علی رضوی (فیصل آباد)،مفتی امان اللہ شاکر (قصور)،مفتی محمد عارف سعیدی(سکھر) شامل ہیں ۔

اس کے علاوہ مفتی خان محمد نقشبندی (خضدار)، مفتی رحیم زادہ (مردان)، مفتی محمد رفیق نقشبندی(آزاد کشمیر)، مفتی احمد یعقوب فریدی(وہاڑی)،مفتی احمد سعید طفیل (نارووال)،مفتی ریاض احمد اویسی (بہاولپور)، مفتی محمد عابد رضوی (خانیوال)،مفتی محمد ندیم قمر(بہاولنگر)، مفتی محمد چمن زمان (سکھر)، مفتی لیاقت علی قادری (قصور)، مفتی محمد امین نقشبندی (ٹوبہ ٹیک سنگھ)، مفتی سید واجد علی شاہ بخاری(ہری پور) شامل ہیں ۔

مفتی محمد اکبر نقشبندی (گوجرانولہ) مفتی محمد وحید قادری (خوشاب)، مفتی ریاض علی قادری (ساہیوال)،علامہ نصیر احمد اویسی (گوجرانوالہ)، مفتی علامہ عبدالسلام قادری (سیالکوٹ)، مفتی نذیر حبیب (لودھراں)، مفتی علامہ منصور اسلم (رحیم یار خان)، مفتی فیاض مصطفائی (سرگودھا)، مفتی ریاض احمد قادری (صحبت پور)، مفتی محمد کاظم فریدی (اوکاڑہ)،علامہ ارشد جاوید مصطفائی(چھانگامانگا)، مفتی جمیل احمد رضوی (شیخوپورہ)،مولانا ضیاء المصطفیٰ حقانی(لاہور)،محمد اکرم رضوی اور دیگر نے شرکت کی ۔

Exit mobile version