کراچی: سندھ میں بارشوں کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے جس سے آنے والے سیلاب نے صوبے میں قیامت صغریٰ برپا کر دی ہے۔
بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کے پیش نظر سندھ حکومت نے ٹینٹ سٹی بنانے کا اعلان کیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا کہ فوری طور پر 10 لاکھ ٹینٹ کی ضرورت ہے جب کہ ڈیولپمنٹ کے فنڈ منجمد کرکے سیلاب متاثرین کی بحالی میں لگائیں گے۔
تیز اور موسلا دھار بارشوں سے جہاں مین انڈس ہائی وے پر 2 ، 2فٹ پانی موجود ہے، وہیں دریائے سندھ کے کنارے قائم تاریخی جامع مسجد وار مبارک مکمل زیر آب آگئی ہے۔
گھوٹکی میں بارشوں کے باعث کاروبارزندگی مکمل طور پر معطل ہے، جام شورو، سیہون اور دادو کے علاقوں کا زمینی راستہ کٹ گیا ہے، دریائےسندھ کے قریب نالہ ٹوٹ گیا جس سےپانی روہڑی شہر میں داخل ہوگیا ۔
جیک آباد میں تین تین فٹ پانی ہے،گلیوں میں پانی کھڑا ہونے کے سبب گھروں سےپانی نکالنا مشکل ہے۔
بارشوں اور سیلاب کے باعث لاکھوں بے گھرافراد کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہں، لاڑکانہ میں گندم کے سرکاری گودام میں 5 فٹ تک پانی جمع ہوگیا جس سے کروڑوں روپے مالیت کی گندم خراب ہونے کا خدشہ ہے۔