اسلام آباد : آج اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں اس پالیسی ڈائیلاگ کا انعقاد ہوا ۔ جس میں پروفیسر قبلہ ایاز چئیرمین اسلامی نظریاتی کونسل ، سابق سینٹر افرا سیاب خٹک، سینیٹر روبینہ خالد، ڈاکٹر ایاز خان ڈائریکٹر مرکز کمال برائے متشدد انتہا پسندی ، احسان غنی سابق چیف کو آرڈینیٹر نیک آٹا سینئر صحافی حسن خان ، ڈاکٹر راحیلہ قاضی سابق ایم این اے ، ڈاکٹر جہانزیب وائس چانسلر فاٹا یونیورسٹی ، ظفر اللہ خان ، مسرت قدیم سابق منسٹر، سید اظہر حسین صدر ادارہ امن و تعلیم ، ڈاکٹر ضیا الحق ڈائریکٹر جنرل ادارہ تحقیقات اسلامی ، میجر جنرل (ر) ڈاکٹر غلام قمر ، سید رشاد بخاری سمیت حکومتی اداروں، سول سوسائٹی اور بین الاقوامی کمیونٹی کے نمائندوں نے شرکت کی ۔
تمام محققین نے انتہا پسندی کے اسباب و وجوہات کا تفصیلی جائزہ لیا ۔ اور تفصیلی تجاویز پیش کئے ۔ کانفرنس کے میزبان ڈاکٹر ایاز نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت خیبر پختونخوا کا میں ایسے مرکز کا قیام انتہائی خوش آئند ہے ۔
شرکا نے مذید کہا کہ کہ یہ ہماری پہلی لانچنگ تقریب تھی ۔ جس میں اس موضوع کے ماہرین سے بات چیت کا موقع ملا۔ kp-CECVE تمام سٹیک ہولڈر کیساتھ مشاورت کے بعد ایک تفصیلی لائحہ عمل بنائیگی ۔
کانفرنس کے میزبان اسرار مدنی نے کہا کہ اس طرح کے مکالموں سے ہم اہل علم، ماہرین ، ریاست اور سول سوسائٹی کے درمیان اعتماد سازی سمیت ایک طویل المدتی منصوبہ تیار کرسکتے ہیں جس سے انتہا پسندی اور عدم برداشت کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے ۔۔