کراچی ()ائی جی سندھ غلام نبی میمن کی جانب سے سندھ پولیس کو درپیش تکنیکی چیلنجز اور سندھ ہولیس کو جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے روشناس کروانے کے لیے انتہائی سنجیدہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
رواں ماہ اس سلسلے میں ائی جی سندھ کی جرمن قونصل جنرل سے میٹنگ ہوئی۔
آئی جی سندھ نے ڈی ائی جی ساؤتھ شرجیل کھرل کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی۔ کمیٹی کے ممبران میں ایس ایس پی سی ٹی ڈی زبیر نذیر شیخ ڈاریکٹر آئی ٹی سی پی او تبسم عباسی شامل ہیں
مزید پڑھیں:شہباز حکومت میں پیٹرول کی قیمتوں میں اب تک کتنا اضافہ ہوا؟
ڈی آئی جی ساؤتھ کی سربراہی میں قائم کمیٹی مطلوبہ ٹیکنالوجی اور اس کے استعمال پر ابتک دوبار سیکورٹی ٹیکنالوجی پر جرمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام ورچوئل سمپوزیم ویڈیو لنک کے ذریعے منقعد کر چکی ہے ۔
کمیٹی کی جانب سے سندھ پولیس کو درپیش تیکنیکی چیلنجز کے بارے میں ایک پریزینٹیشن تیار کی جاچکی ہے۔۔
کمیٹی کی طرف سے مختلف تجاویز تیار کی گئی ہے جس میں صوبے میں داخلی اور خارجی راستوں پر اسکینر کی موجودگی۔ چہرے کی شناخت اور مصنوعی ذہانت کے لیے CCTV کیمروں کے ذریعے نگرانی۔
مزید پڑھیں:مہنگائی کی شرح 21.3 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی
44000 پرائیویٹ سیکورٹی کیمروں کی نگرانی اور ایک نیٹ ورک میں اس کا انضمام۔ کال ڈیٹا ریکارڈ۔ جیو فینسنگ۔ واٹس ایپ کے تجزیہ کیلئے سافٹویئر اور دیگر سوشل میڈیا ایپلیکیشنز جو دہشت گردی اور جرائم کیلئے استعمال ہو رہے ہیں ان کے لیے انلائیزنگ ٹولز اور پولیس ڈیٹا بیس کا قیام شامل ہے۔
ڈی ائی جی ساؤتھ شرجیل کھرل کی سربراہی میں قائم کمیٹی سندھ ہولیس کو جدید تر بنانے کیلئے ائی جی سندھ کی وژن کے مطابق کام جارہی رکھے ہوئے ہے۔