مارگلہ میں آگ لگاکر ویڈیوز بنانے پر ٹک ٹاکر کو قانونی کارروائی کا سامنا

مبینہ طور پر مارگلہ پہاڑیوں اور جنگلات میں آگ لگاکر شہرت کے لیے ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے والی خاتون ٹک ٹاکر کو قانونی کارروائی کا سامنا ہے۔
خاتون ٹک ٹاکر حمیرا اصغر المعروف ڈولی آفیشل کی مختصر ٹک ٹاک ویڈیو دو دن قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس پر انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
مختصر ویڈیو میں ٹک ٹاکر کو ’پسوڑی‘ گانے پر آگ کے سامنے انداز دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔
This is a disturbing & disastrous trend on Tik Tok! Young people desperate 4 followers are setting fire to our forests during this hot & dry season! In Australia it is lifetime imprisonment for those who start wildfires. We need to introduce similar legislation @WildlifeBoard pic.twitter.com/RGMXnbG9f1
— Rina S Khan Satti (@rinasaeed) May 17, 2022
مذکورہ ویڈیو مبینہ طور پر مارگلہ پہاڑیوں کے سلسلے میں شوٹ کی گئی، جہاں موجود درختوں اور جھاڑیوں کو آگ بھی لگائی گئی۔
ٹک ٹاکر کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد اسلام آباد میں وائڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی چیئرپرسن رعنا سعید خان ستی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ویڈیو بنانے والی ٹک ٹاکر کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دیا۔
انہوں نے ٹک ٹاکر کی ویڈیو کو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستانی لوگ صرف فالوورز بڑھانے کے لیے جنگلات میں آگ لگا رہے ہیں جب کہ آسٹریلیا میں ایسی حرکت کرنے پر عمر قید کی سزا ملتی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ پاکستان میں پہلے ہی گرم موسم چل رہا ہے اور اوپر سے ٹک ٹاکرز فالوورز بڑھانے کے چکر میں جنگلات میں آگ لگانے میں مصروف ہیں۔