الرٹ نیوز : حکومت سندھ نے صوبے بھر کے محکموں کو واضح طور پر ہدایت جاری کردی ہے کہ تمام فنی نوعیت کی اسامیوں سے ڈپلومہ اور بی ٹیک انجینئرز سمیت تمام نان ٹیکنیکل افسران کو ہٹادیا جائے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق یہ حکم عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کے لیے جاری کیا گیا ہے۔
جس کے نتیجے میں مختلف سرکاری اداروں میں خدمات انجام دینے والے تقریبا ڈھائی ہزار افراد متاثر ہوں گے جبکہ کئی اہم اسامیاں خالی ہوجائیں گی۔ اس فیصلے پر عمل درآمد کے نتیجے میں کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سمیت مختلف فنی نوعیت کے محکموں کے منصوبوں کے نان ٹیکنکل پروجیکٹ ڈائریکٹر کو بھی ہٹادیا جائے گا۔

خیال رہے کہ عدالت عظمیٰ میں 2015ء میں دائر کی گئی پٹیشن سی پی نمبر 78 کے تحت عدالت نے ڈپلومہ ہولڈرز اور بی ٹیک انجینئرز کو بیچلرز انجینئرز ( بی ای ) کے مساوی تسلیم نہ کرنے کی درخواست کو تسلیم کرکے پروفیشلز انجینئرز کی اسامیوں کے لیے بی ٹیک اور ڈپلومہ ہولڈرز کو پروفیشل انجینئرز کی تمام اسامیوں سے ہٹانے کا فیصلہ دیا تھا۔
فیصلے میں یہ کہا گیا تھا کہ چونکہ پاکستان انجینئرنگ کونسل ( پی ای سی ) بی ٹیک اور ڈپلومہ ہولڈرز کو انجینئر تسلیم نہ کرتے ہوئے انہیں بحیثیت انجینئر رجسٹرڈ نہیں کرتی اس لیے پروفیشنلز ا نجینئرز کی اسامیوں پر مذکورہ بی ٹیک اور ڈپلومہ ہولڈرز کو نہیں لگایا جاسکتا۔ اس لیے ایسی فنی اسامیوں پر تعینات بی ٹیک اور ڈپلومہ ہولڈرز کو ہتادیا جائے۔
اس فیصلے پر عمل درآمد کے لیے حکومت سندھ نے 8 جنوری کو تمام محکموں کے سیکرٹریز کو ہدایت کی ہے کہ فیصلے پر 24 گھٹنوں کے اندر عمل کرکے رپورٹ پیش کی جائے .