کراچی ، وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے جنرل سیکریٹری مولانا قاری حنیف جالندھری نے کہا ہے کہ نبی کریم ﷺ محسنِ انسانیت ہی نہیں بلکہ محسن کائنات تھے۔ آپ ﷺ صرف انسانیت ہی نہیں بلکہ چرند، پرند، انسان، حیوان، جنات حتیٰ کہ نبادات اور جمادات کے بھی نبی تھے۔اسی طرح آپ ﷺ تمام زمانوں کے بھی نبی تھے۔ آپ ﷺ نے ہم پر سب سے بڑا احسان یہ کیا کہ رب باری تعالیٰ سے ہماری پہچان کرائی۔ آپ ﷺ کی تعلیمات قیامت تک کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
اِن خیالات کا اظہارآپ نے جامعۃ الشیخ یحییٰ المدنی بہادر آباد کے زیر اہتمام منعقدہ تیسرے سالانہ محسنِ انسانیت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے جامعۃ دارالعلوم کورنگی کے استادِ حدیث مولانا عزیز الرحمن، جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم مفتی محمد نعیم، جامعہ دارالعلوم الصفہ سعید آباد کے نائب مہتمم مولانا زیبر حق نواز اور جامعۃ الشیخ یحییٰ المدنی کے مہتمم مولانا یوسف مدنی نے خطاب کیا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل جامعہ ہذا کے مہتمم جامعۃ الشیخ یحییٰ المدنی کی زیر سرپرستی ماہِ ربیع الاول میں سیرتِ طیبہ کے عنوان پر شہر اور بیرونِ شہر 45 پروگرام منعقد کیے گئے۔ اس مبارک سلسلے کا یہ آخری پروگرام تھا۔ مولانا عزیر الرحمن نے کہا کہ دین اسلام میں دنیا و آخرت کے تمام مسائل کا حل موجود ہے۔ حضور اکرم ﷺ کی سیرت میں انسانیت کو درپیش تمام مسائل کا حل ہے۔ آج سیرت کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔
جامعۃ الشیخ یحییٰ المدنی نے بہت کم وقت میں عصری تعلیم یافتہ نوجوانوں میں دین کی پیاس پیدا کی ہے اور بہت سارے وقت کی ضرورت کورسز منعقد کروائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے فرد پر لازم ہے کہ وہ اس شعبے سے متعلق دین کی رہنمائی حاصل کرے۔ ایک تاجر کو معلوم ہونا چاہئے کہ تجارت کے حوالے سے دین اسلام میں کن امور سے روکا گیا ہے اور کن امور کو لازم قرار دیا گیا ہے۔
مفتی محمد نعیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوام الناس کو دین کے مسائل کا بالکل علم نہیں ہے۔ آج پارلیمنٹ میں وہ لوگ بیٹھے ہیں، جن کو قرآن مجید کی ایک سورت بھی یاد نہیں ہے۔ کچھ عرصہ پہلے وزیر اعظم عمران خان کا مجھے فون آیا تھا کہ مجھے قرآن کا ایک سورت انگلش میں لکھ کر بھیج دیں، جب ایسے حکمران ہم پر مسلط ہوں گے تو قوم کا کیا بنے گا۔
مولانا زبیر حق نواز نے کہا کہ مغرب کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق حسنہ اور آپ ﷺ کی عبادات بیان کرنے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اسے مسئلہ دین اسلام کے بطور نظام نافذ کرنے سے ہے۔ اسے مسئلہ حدود کے نفاذ سے ہے، اسے مسئلہ پردے سے ہے۔اس لیے ہمیں حضور کے اخلاق بیان کرنے کے ساتھ ساتھ حضور کی پوری زندگی بیان کرنی چاہیے اور اسے پورے عالم میں زندہ کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
جامعۃ الشیخ یحییٰ المدنی کے مہتمم مولانا یوسف مدنی نے تمام علماء کرام، مہمان خصوصی اور شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جامعہ کے مقاصد بیان کیے۔ انھوں نے بتایا کہ ہمارا اصل مقصد عوام میں دین کے علم کی طلب پیدا کرنا ہے اور انھیں دین کا داعی بنانا ہے۔ آج جب کہ کالج یونیورسٹیوں میں الحاد تیزی سے پھیل رہا ہے۔ بہت زیادہ ضرورت ہے کہ الحاد کا نظریاتی رد کرنے پر محنت کی جائے۔ ایسے با صلاحیت نوجوان تیار کیے جائیں جو حضور والے اخلاق سے مزین ہو کر دین کی دعوت دے سکیں اور علمی ہتھیار بھی ان کے پاس ہوں۔
انھوں نے کہا کہ صرف 9ماہ میں جامعہ سے ایک ہزار طلبہ و طالبات نے مختلف علمی و دعوتی کورسز پڑھے۔ جن میں نوے فیصد تعداد عصری تعلیم یافتہ نوجوانوں کی تھی۔ جامعہ کے زیر اہتمام سیرت کے 45 پروگرام منعقد ہوئے۔ آخر میں انھوں نے عوام سے اپیل کی اپنا تعلق دینی مدارس کے ساتھ مضبوط کریں اور علماء وصلحاء کی صحبت کو مضبوطی سے پکڑیں۔پروگرام میں آٹھ سو شرکاء کا انتظام کیا گیا تھا۔