رپورٹ : اختر شیخ
جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کی میزبانی میں متحدہ اپوزیشن سندھ کی 9 سیاسی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس جے یو آئی کے صوبائی سیکرٹری جنرل مولانا راشد محمود سومرو کی صدارت میں کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی۔ آل پارٹیز کانفرنس میں نو اپوزیشن جماعتوں کے صوبائی قائدین نے شرکت کی۔ بعد ازاں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانفرنس کا اعلامیہ بھی جاری کیا ۔
اعلامیے میں اپوزیشن رہنماؤں نے واضح کیا کہ دھاندلی کی بیساکھی پر قائم حکومت کی جڑیں تاریخ ساز آزادی مارچ نے ہلا کر رکھ دی ہیں اپوزیشن اتحاد نااہل حکومت کے خاتمے تک اس کا تعاقب جاری رکھے گی ۔ کانفرنس میں آزادی مارچ پلان اے اور بی کے بعد ملک کی سیاسی صورتحال کا جائزہ بھی لیا گیا ۔
کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا کہ آزادی مارچ پلان سی پر سندھ میں عمل درآمد کیا جائے گا اور 26 نومبر کو تمام اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے دوپہر 2 بجے کراچی میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے عوامی قوت کا بھرپور مظاہرہ کیا جائے گا ۔ جس سے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین خطاب کریں گے ۔
کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا کہ 28 نومبر 2019 کو سکھر میں سندھ کی تمام اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سکھر میں مشترکہ آزادی مارچ کانفرنس بیاد شہید اسلام منعقد کی جائے گی ، جس سے اپوزیشن اتحاد میں شامل جماعتوں کے مرکزی اور صوبائی قائدین خطاب کریں گے۔
اپوزیشن رہنماؤں نے اس موقع پر باہمی مشاورت سے سندھ رہبر کمیٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا اور اتفاق رائے سے فیصلہ کیا کہ مولانا راشد محمود سومرو رہبر کمیٹی سندھ کے کنوینئر ہوں گے۔تمام اپوزیشن جماعتوں کے صوبائی صدور و جنرل سیکرٹریز رہبر کمیٹی سندھ کے ممبرز ہوں گے۔
آل پارٹیز کانفرنس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے وقار مہدی ، راشد حسین ربانی ، جمعیت علماء اسلام کے محمد اسلم غوری ،مولانا عبد الکریم عابد ، مولانا محمد غیاث ، مولانا سید حماد اللہ شاہ، سمیع سواتی ، مولانا امین اللہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء سابق گورنر سندھ محمد زبیر ، علی اکبر گجر ، کھیل داس کوہستانی ، عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر شاہی سید ، محمد یونس بونیری ، جے یوپی کے مفتی محمد غوث صابری ، مستقیم نورانی ،پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے نذیر جان ، بشیر خان مندوخیل ، جمعیت اہلحدیث کے مولانا محمد یوسف قصوری ، محمد ابراہیم طارق ، نیشنل پارٹی کے محمد رمضان میمن ، تاج مری ، قومی وطن پارٹی کے عبدالقیوم ایڈووکیٹ ودیگر شریک ہوئے ۔
اس موقع پر رہنماؤں نے سندھ کے چھ ڈویژنز میں اپوزیشن اتحاد کے زیر اہتمام مشترکہ احتجاجی مظاہرے منعقد کرنے کا اعلان بھی کیا ۔دریں اثناء اپوزیشن رہنماؤں نے ہوشربا مہنگائی ، بڑھتی بیروزگاری، میڈیا ہاؤسز سے صحافی کارکنان سمیت دیگر اداروں سے ملازمین کی جبری برطرفیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عوام کے بنیادی مسائل کے حل تک چین نہ سے بیٹھنے کے عزم کیا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران ملک کو کھوکھلا کرنے کی مہم پر گامزن ہیں موجودہ ناجائز حکومت کو مزید مہلت دینا ملک کو ناقابل تلافی نقصان کے سوا کچھ نہیں ۔