کراچی : واٹر بورڈ کا طاقتور ترین افسر ہٹا دیا گیا ۔ محمد ایوب شیخ کو گریڈ 19 کے افسر سید صلاح الدین احمد کے ماتحت دے دیا گیا ۔
حکومت سندھ نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے انتہائی اہم منصوبے کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپرومنٹ پروگرام ( کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی ) کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے ۔ چیف سیکرٹری ممتاز علی شاہ کے دستخط سے جاری ہونے والے نوٹی فکیشن نمبر NO:SOI(SGA&CD)-3/10/2020 میں گریڈ گریڈ 19 کے افسر سید صلاح الدین احمد کو پی ڈی تعینات کر دیا ہے ۔
سید صلاح الدین احمد حکومت سندھ کے گریڈ 19 کے ایڈیشنل سیکرٹری (جی اے ) سروس جنرل ایڈمنسٹریشن اور کورآرڈینیشن ڈیپارٹمنٹ سے ان کا تبادلہ واٹر بورڈ میں کیا گیا ہے ۔ جس کے بعد محمد ایوب شیخ کو کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپرومنٹ پروگرام میں ہی مذکورہ سیکرٹری کے پیرول پے دے دیا گیا ۔
مذید پڑھیں :ایدھی فائونڈیشن نے بھارت کو بڑی پیش کش کیوں کی ؟
واضح رہے کہ واٹر بورڈ کے کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپرومنٹ پروگرام ( کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی ) ورلڈ بینک کا پروجیکٹ ہے ۔ جس میں ڈیڑھ ہزار ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جانی ہے ۔ اس پروجیکٹ کے عوض واٹر بورڈ کے کھربوں روپے کی اراضی ، مشینری اور سسٹم کو لکھ کر دیا گیا ہے ۔
ایوب شیخ واٹر بورڈ میں زیادہ ہر ملازمت وولڈ بینک کے تحت کرتے رہے ہیں ۔ مذکورہ پروجیکٹ کے لیئے ٹی او آر ( شرائط ) واٹر بورڈ کے جن افسران نے تیار کئے تھے ان میں ایوب شیخ ، شکیل قریشی ، خالد محمود شیخ سمیت دیگر افسران رہے ہیں ۔ ایوب شیخ کی ایما پر واٹر بورڈ کے بورڈز آف ڈائریکٹرز میں 15 افراد کو شامل کیا گیا تھا ۔ جن میں 7 سرکاری جب کہ 8 پرائیویٹ افراد کو شامل کر کے نجی ممبران کا پلڑا بھاری کیا گیا تھا ۔
مذید پڑھیں :جامعہ وفاقی اردو میں انتظامی بےضابطگیاں جاری
واٹر بورڈ کے مذکورہ پروجیکٹ کے ڈائریکٹر ایوب شیخ کے دفتر میں 15 جولائی 2020 کو ٹھیکوں کی مد میں مبینہ بے قاعدگیوں اور بے ضابطگیوں پر محکمہ اینٹی کرپشن نے چھاپہ مارا تھا ۔ جس کے بعد ایوب شیخ نے اینٹی کرپشن کے چھاپے کو اپنی توہین قرار دیکر سخت احتجاج کیا تھا ۔