کراچی: نارتھ ناظم آباد میں کاریں دھونے کے لئے رات کے اندھیرے میں کئی درخت کاٹ دئیے گئے ۔
ذرائع کے مطابق واقعہ17 اپریل کو نارتھ ناظم آباد بلاک ایچ ، حیدری مارکیٹ سے سیفی کالج جانے والی سڑک پر پیش آیا ۔ جس میں بائیک واش اور کار واش کے مالکان نے فٹ پاتھ اور گرین بیلٹ پر لگے درخت اس لئے کاٹ دیئے کہ روڈ سے یہ کار واش کی جگہ نظر نہیں آتی ۔
پولیس کی جانب سے درخت کاٹے جانے سے متعلق موقف سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا کہ کار واش سینٹر انتظامیہ نے رات میں کئی درخت کٹوائے ہیں ۔
نارتھ ناظم آباد میں درختوں کی کٹائی کے معاملے پر میونسپل کمشنر وسطی علی زیدی نے ذمے دار عناصر کیخلاف ایکشن لے لیا ہے ۔
مذید پڑھیں :ناقص کارکردگی پر SHO شرافی گوٹھ کو شوکاز جاری
ایس ایچ او نارتھ ناظم آباد اور ایس ایچ او حیدری کو خط لکھ دیا گیا ہے ۔ جس میں میونسپل کمشنر نے اپنے خط میں کہا کہ حیدری گرین بیلٹ پر درختوں کو غیر قانونی طور پر کاٹا گیا ہے ۔
درخت کاٹنے میں ملوث افراد کیخلاف فوری کارروائی کی جائے اور کارواش سینٹر کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے ۔ ادھر اس معاملے پر گرین کراچی گرین پاکستان سمیت دیگر شجر کاری سے متعلق اداروں نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ درخت کی کٹائی کو قابل تعزیر جرم قرار دیکر ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔
یہ درخت سات برس قبل شجر کاری مہم کے تحت لگائے گئے تھے ۔ بائیک واش مالکان نے درخت کاٹنے کے بعد بورڈ آویزاں کئے گئے ہیں جن مین قیمت درج کی گئی ہے کہ بائیک واش کے 100 اور کار واش کے 300 روپے لیئے جاتے ہیں ۔
معلوم رہے کہ اس علاقے کی پولیس کی غفلت سے اس سے قبل بھی بلاک جی میں درخت کاٹے گئے تھے ۔ جن کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی تھی