ہفتہ, ستمبر 23, 2023
ہفتہ, ستمبر 23, 2023
- Advertisment -

رپورٹر کی مزید خبریں

پاکستاناسلام آبادوزیر اعظم کا سرکاری اداروں میں خدمات کی فراہمی میں تاخیر پر...

وزیر اعظم کا سرکاری اداروں میں خدمات کی فراہمی میں تاخیر پر اظہار تشویش

وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزارتوں، ڈویژنوں اور ماتحت اداروں میں خدمات کی فراہمی میں تاخیر پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے تمام وفاقی وزارتوں، ڈویژنز، ماتحت اداروں، صوبائی حکومتوں اور ان کے ماتحت اداروں، فیلڈ فارمیشنز کو لائسنس، این او سی، ڈومیسائل کی اور دیگر زیر التواء درخواستیں4 ہفتوں میں نمٹانے، عوامی درخواستوں پر پیش رفت کی تفصیلات ویب سائیٹ پر اپ لوڈ اور نوٹس بورڈز پر آویزاں کرنے کی ہدایات دی دیں۔

 

وزیراعظم سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے ہدایت نامے کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے مختلف وزارتوں، ماتحت اداروں میں خدمات کے لئے موصول ہونے والی درخواستوں کے غیر ضروری التوائ، نظر اندازکیے جانے اور ان درخواستوں پر بروقت ضروری کارروائی نہ کرنے کا نوٹس لے لیا ہے۔

 

مندرجہ بالا کارروائی تمام وفاقی وزارتوں کی طرف سے مکمل کرنے کے بعد چار ہفتوں کے بعد وزیراعظم کو پیش کی جائے گی جبکہ صوبائی حکومتیں متعلقہ محکموں کے سربراہان سے تصدیق کے بعد وزراء اعلی کو پیش کریں گی جس میں چیف سیکرٹریز، فیلڈ فارمیشنز، اداروں کے سربراہان اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تمام زیر التواء خدمات کی فراہمی جن میں درخواستیں، اپیلیں، ریفرنسز پر کارروائی مکمل ہوچکی ہے۔

 

وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ محکموں پر عوام کے اعتماد کی بحالی کے لئے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ مندرجہ بالا تمام ادارے زیادہ سے زیادہ کام مختصر ترین عرصہ میں مکمل کریں اور اس کو متعلقہ ادارے کی ویب سائٹ پر اپ لوڈاور نوٹس بورڈ پر10دن کے اندر آویزاں کریں تاکہ شہریوں کو اپنی مشکلات اور پریشانیوں کے حل کے لئے کئے جانے والے اقدامات کا علم ہوسکے۔

 

اگر کسی مسئلے کی نوعیت کے پیش نظر وہ مقررہ مدت کے اندر حل نہیں ہوسکتا تو درخواست گذار شہریوں کو ہر دن ہونے والی تاخیر اور پیش رفت کے بارے میں تحریری طور پر آگاہ کیا جائے۔

 

ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ تمام وفاقی سیکرٹریز ،چیف سیکرٹریز اور اداروں کے سربراہان مستقل طور پر اس عمل کی نگرانی کریں گے اوران احکامات کی روشنی میں حل ہونے والے کیسز کی سہ ماہی رپورٹ وزیراعظم آفس اور وزیر اعلی آفس کو بھجوانے کے پابند ہوںگے، افسران کی سالانہ کارکردگی کے ریکارڈ میں اس کارکردگی کا اندراج کیا جائے گا جو افسران اچھی کارکردگی کے حامل نہیں ہوںگے ان کی سالانہ کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور ان کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی کی جائے گی۔

 

وفاقی وزراء اور وزراء اعلی سے کہا گیا ہے کہ وہ مندرجہ بالا ہدایات پر عمل درآمد کے عمل کی سخت نگرانی کریں تا کہ ملک میں بہترین طرز حکمرانی کو فروغ دیکر عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ ہدایت نامے کے مطابق وزراء اعلی کو کہا گیا ہے کہ وہ ہدایت نامے پر عمل درآمد کے حوالے سے اپنے متعلقہ صوبوں کی کارکردگی سے وزیراعظم کو مکمل طور پر آگاہ رکھیں ۔

متعلقہ خبریں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا