جمعہ, جون 9, 2023
جمعہ, جون 9, 2023
- Advertisment -

رپورٹر کی مزید خبریں

تعلیمجامعہ اردو شدید انتطامی بحران کا شکار ہو گئی .رپورٹ

جامعہ اردو شدید انتطامی بحران کا شکار ہو گئی .رپورٹ

وفاقی اردو یونیورسٹی عبدالحق کیمپس کے اساتذہ نے ایم فل اور پی ایچ ڈی داخلوں پر رجسٹرار کی وضاحت کو مستردکردیا ،رجسٹرار ڈاکٹر صارم نے ایم فل و پی ایچ ڈی میں داخلے نہ ہونے کا ذمہ دار جی آر ایم سی کو قرار دیا جبکہ جامعہ اردو کے رجسٹرار ڈاکٹر محمد صارم نے کہا ہے کہ جامعہ میں اعلی تعلیمی معاملات کے فیصلے کرنے میں جی آر ایم سی جامعہ ہذا کے قانو ن کے مطابق موجود ہے جو ایم ایس ،ایم فل اور پی ایچ ڈی کے معاملات کو ایچ ایس سی اور جامعہ کے مروجہ قانون کے مطابق دیکھتی ہے .

ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی ایچ ایس سی کے تمام قواعد کو سامنے رکھتے ہوئے داخلے دے گی تاکہ طالبعلموں کو مستقبل میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے ۔جبکہ اس پر انجمن اساتذہ کا کہنا ہے کہ ایچ ایم سی کی نئی شرائط کا اطلاق پرانی تاریخوں پر نہیں ہو سکتا۔ اس سلسلے میں عبد الحق کیمپس کے شعبہ جات کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

غیر فعال طالب علموں کو پی ایچ ڈی لوڈ شمار کر کے عبد الحق کیمپس کے تمام شعبوں کے تحقیقی پروگراموں کو بند نہیں کیا جا سکتا۔ اس سلسلے رئیس کلیہ فنون کی قیادت میں کمیٹی قائم کرکے فیصلے کیئے جانے چاہییں۔رجسٹرار کے نام خط میں کہا گیا ہے کہ ستمبر 2018میں ہونے والے ایم فل ار پی ایچ ڈی کے داخلوں کے سلسلے میں اشتہار دینے سے قبل شعبہ جات سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی ،اشتہار سے قبل شعبہ جات میں موجود طلبہ کی تعدادکا تعین نہیں کیا گیا ،

داخلہ ٹیسٹ میں کامیاب ہونے والے طلبہ کی تعداد کا قبل از وقت تعین نہیں کیا گیا ،مجموعی طورپر داخلوں سے قبل کوئی پالیسی یا گائیڈ لائن نہیں دی گئی ،یکطرفہ طور پر داخلوں کو منسوخ کرتے وقت حاصل ہونے والی فیسوں کی آمدنی کو مدنظر نہیں رکھا گیا ہے ۔انجمن اساتذہ کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عرفان عزیز نے اردو یونیورسٹی کے رجسٹرار کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز پر اساتذہ کا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایچ ای سی کی جانب سے جاری ہونے والی شرائط کا اطلاق پرانے داخلوں پر نہیں کیا جا سکتا۔

اس سلسلے میں عبدالحق کیمپس کے شعبہ جات کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ پی ایچ ڈی کے عرصہ دراز سے غیر فعال طالب علموں کو شمار کر کے عبدالحق کیمپس کے تحقیقی پروگراموں کو بند نہیں کیا جاسکتا۔ اس سلسلے میں رئیس کلیہ فنون کی سربراہی میں کمیٹی قائم کرکے مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے۔

دریں اثنا آج رئیس کلیہ فنون ڈاکٹر ضیاء الدین کے دفتر میں تمام شعبہ جات کے صدور اور انچارج پی ایچ ڈی پروگرام کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی کارروائی منسلک ہے۔ اجلاس میں ڈاکٹر غلام رسول لکھن (رکن جی آر ایم سی)، ڈاکٹر ممنون احمد ( رکن سنڈیکیٹ)، ڈاکٹر کمال جامڑو (شعبہ سندھی)، ڈاکٹر قاری بدردین (شعبہ اسلامیات)، ڈاکٹر اوج کمال (شعبہ ابلاغ عامہ )،ڈاکٹر اصغر دشتی (شعبہ بین الاقوامی تعلقات) اور انجمن اساتذہ کے صدر اقبال حسین نقوی نے شرکت کی اور انجمن کے موقف کی حمایت کی۔

متعلقہ خبریں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا